• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی عدالت کی ’روح افزاء‘ کو متنازع بنانے پر بابا رام دیو کی سرزنش، نفرت انگیز ویڈیوز حذف کرنے کا حکم

---فائل فوٹوز
---فائل فوٹوز

بھارتی معروف یوگا گرو بابا و کاروباری شخصیت رام دیو کو مشروب ’روح افزاء‘ کو مبینہ مذہبی فنڈنگ سے جوڑ کر متنازع بنانے کی کوشش بھاری پڑ گئی۔

رام دیو نے ’شربتِ جہاد‘ کی اصطلاح کا استعمال کرتے ہوئے مشروب کو خوب متنازع بنانے کے ساتھ ساتھ مساجد اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز ویڈیوز بھی جاری کی تھیں۔

بابا گرو رام دیو کا کہنا تھا کہ شربت فروخت کرنے والی یہ کمپنی اپنی کمائی مساجد اور مدارس کی تعمیرات میں استعمال کرتی ہے۔

دہلی کی عدالت نے بابا گرو رام دیو کے ان نفرت انگیز بیانات اور روح افزاء کے خلاف ’شربتِ جہاد‘ جیسے تبصروں کو سوشل میڈیا سے فوری طور پر ہٹانے کا حکم دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یوگا گرو بابا رام دیو نے دہلی کی ہائی کورٹ میں کیس پر سماعت کے بعد مشروب روح افزاء پر تنقیدی ویڈیوز اور سوشل میڈیا پوسٹس کو ہٹانے پر اتفاق کیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق منگل کو دہلی کی ہائی کورٹ میں جسٹس امیت بنسل نے کیس کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہا کہ شربت اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات عدالتی ضمیر کے لیے ایک جھٹکا اور ناقابلِ دفاع ہے۔

دہلی ہائی کورٹ میں رام دیو کے وکیل نے درخواست کی کہ وہ مرکزی وکیل کی غیر موجودگی کی وجہ سے کیس کا التوا چاہیں گے۔

اس پر دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس بنسل نے کہا کہ مرکزی وکیل کو دوپہر تک پیش ہونا چاہیے ورنہ بہت سخت حکم جاری کیا جائے گا۔

بعد ازاں رام دیو کے مرکزی وکیل راجیو نائر پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ رام دیو روح افزاء بنانے والی کمپنی ’ہمدرد‘ کے خلاف اشتہارات ڈیلیٹ کرنے اور بیانات واپس لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کی عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران حکم دیا کہ رام دیو ایک حلف نامہ داخل کرائیں جس میں وہ اس بات کو واضح کریں کہ آئندہ ہمدرد کی مصنوعات سے متعلق کوئی بھی بیان، اشتہار یا سوشل میڈیا پر پوسٹ نہیں کریں گے۔

دہلی کی ہائی کورٹ نے رام دیو کو ایک ہفتے کے اندر حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس پر سماعت یکم مئی تک ملتوی کر دی۔

کیس کا پسِ منظر

بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی کی ویب سائٹ پر روح افزاء کے خلاف پوسٹ کی گئی جس کی ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا تھا کہ ’شربتِ جہاد‘ کے نام پر فروخت ہونے والے ٹوائلٹ کلینر اور کولڈ ڈرنک کے زہر سے بڑوں اور بچوں کو بچائیں اور صرف پتنجلی کا شربت اور جوس ہی گھر میں لائیں۔

اس پوسٹ کے سامنے آنے پر بھارتی سوشل میڈیا پر بڑےپیمانے پر بحث چھڑ گئی تھی جس پر رام دیو نے اپنا بیان بھی جاری کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے کسی برانڈ کا نام نہیں لیا۔

دوسری جانب روح افزاء بنانے والی کمپنی ’ہمدرد‘ نے رام دیو کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں ویڈیو کو سوشل میڈیا سے ہٹانے کی استدعا کی گئی تھی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید