• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئٹہ، کلی ابراہیم زئی میں گرلز اسکول کی بحالی سے بچیوں کا مستقبل روشن

کوئٹہ (پ ر)کوئٹہ کے نواحی علاقے کلی ابراہیم زئی میں واقع گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کی بحالی نے علاقے کے باسیوں کی برسوں پرانی امیدوں کو حقیقت کا رنگ دے دیا۔ اس اسکول کی بندش نے جہاں سینکڑوں طالبات کے تعلیمی مستقبل کو متاثر کیا، وہیں علاقے کی سماجی ترقی کو بھی شدید دھچکا لگا تھا۔ تاہم صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی، سیکریٹری تعلیم صالح محمد ناصر، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) نصیر علی شاہ اور ڈی ای او فیمیل ذکیہ علی کی مسلسل کاوش سے اس اہم تعلیمی ادارے کی بحالی ممکن ہو سکی۔یہ اسکول 2016ءسے ایک نجی عمارت میں قائم تھا لیکن حکومت کرایہ ادا نہیں کررہی تھی۔ اس مالی غفلت کے باعث اسکول کی عمارت کے مالکان نے ادارے کو بند کر دیا تھا۔ نتیجتاً کئی طالبات تعلیم سے محروم ہو گئیں اور والدین شدید پریشانی کا شکار ہو گئے۔ بعض بچیوں کو دور دراز کے علاقوں میں تعلیم جاری رکھنے پر مجبور ہونا پڑا۔ صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی نے معاملے کا نوٹس لیا اور فوری طور پر محکمہ تعلیم کو اس مسئلے کے حل کی ہدایت جاری کی۔ ان کی ہدایت پر سیکریٹری تعلیم صالح محمد ناصر نے اسکول کے بند ہونے کی وجوہات کا تفصیلی جائزہ لیا اور تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے۔اس سلسلے میں سب سے اہم پیش رفت وہ تھی جب صوبائی حکومت کی جانب سے اسکول کی عمارت کے بقایا کرایے کی مد میں 16 لاکھ 64 ہزار 156 روپے کی منظوری دی گئی۔ یہ وہ رقم تھی جو 2016ء سے لے کر اب تک ادا نہیں کی گئی تھی۔ جیسے ہی یہ رقم جاری ہوئی، اسکول کو دوبارہ کھول دیا گیا۔
کوئٹہ سے مزید