ممبئی (اے ایف پی) دیرینہ تنازع کشمیر کے بھارت اور پاکستان کی اقتصادیات پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام میں26؍ افراد کے قتل کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات تیزی سے بگڑ رہے ہیں لیکن اس کے محدود تاہم چبھتے ہوئے اقتصادی مضمرات دونوں ممالک کےلیے سامنے آنے لگے ہیں۔ پہلگام میں سیاحوں پر ہلاکت خیز حملہ 25؍ برسوں میں مقبوضہ وادی کے اندر سب سے بڑا ہلاکت خیزواقعہ ہے اس کے جواب میں بھارت نے متعدد علامتی سفارتی اقدامات کئے ہیں۔ پاکستان کے خلاف ان اقدامات کے ساتھ بھارت کا اس پر دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے کابھی الزام ہے جس کو پاکستان نے مسترد کردیا۔ پاکستان نے بھارت کےلیے فضائی راہداری ختم کرنے کے علاوہ تجارت پر بھی پابندی لگادی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دوسرے پر پابندیوں کے کوئی فوری دوررس اثرات مرتب نہیں ہونگے۔ توقع ہے کہ پاکستان کے فضائی راہداری نہ دینے سے بھارتی فضائی کمپنیوں کو طویل راستے اختیار کرنا پڑیں گے اور پروازیں مہنگی پڑ جائیں گی۔ جبکہ تجارت بند ہونے سے پاکستان کودیگر ممالک سے فارماسیوٹیکل درآمدات پر زیادہ اخراجات اٹھانے پڑیں گے۔