فیصل آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن چیف خرم مختار اور چیئرمین سہیل پاشا نے کہا ہے کہ سندھ میں احتجاج کے باعث سڑکوں کی مسلسل بندش کے باعث گزشتہ 11 روز سے 500 ملین ڈالر سے زائد کا برآمدی مال راستے میں پھنسا ہوا ہے۔ حکومت نے راستوں کی بندش ختم کروانے میں مزید تاخیر کی تو قومی خزانے کو 900 ملین ڈالر سے زائد نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ برآمدی آرڈرز کی ترسیل میں تاخیر اور منسوخی سے بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کی ساکھ خطرے میں پڑ گئی ، اس وقت بندرگاہیں جہازوں کی محدود دستیابی کے باعث اپنی استعداد سے کم صلاحیت کے تحت کام کر رہی ہیں اور معمول کی نقل و حرکت دوبارہ شروع ہونے کے بعد بھی تجارتی سرگرمیوں کو معمول پر لانے میں کئی ہفتے لگیں گے اور اس بحران کو حل کرنے میں ناکامی کے پاکستان کی معیشت، برآمدات، صنعت اور عوام کے لیے تباہ کن طویل مدتی نتائج ہوں گے۔ برآمدی آرڈرز کی ترسیل میں تاخیر کے باعث ان کی منسوخی سے بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کی ساکھ خطرے میں پڑ چکی ہے۔