لاہور (صابر شاہ) بھارت کی جانب سے 22 اپریل 2025کو پہلگام واقعہ کے نام پر پاکستان پر الزام تراشی اور جنگی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کوئی نئی بات نہیں۔ “جنگ گروپ اور جیو ٹیلی وژن نیٹ ورک” کی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ تاریخ میں متعدد بار طاقتور ممالک نے ایسے فرضی واقعات گھڑے جنہیں جواز بنا کر کمزور ممالک پر حملے کیے گئے، حکومتیں بدلی گئیں اور عالمی رائے عامہ کو گمراہ کیا گیا۔ذیل میں تاریخ کے چند اہم واقعات کا خلاصہ پیش کیا جا رہا ہے جہاں جنگوں اور جارحیت کے لیے جھوٹے اور گمراہ کن واقعات کو بنیاد بنایا گیا1846: امریکی صدر جیمز پولک نے میکسیکو کو خریدنے کی کوشش کی، ناکامی پر سرحدی تنازعے کو بہانہ بنا کر حملہ کر دیا۔ میکسیکو کو ٹیکساس، کیلیفورنیا، نیو میکسیکو، ایریزونا، نیواڈا اور یوٹاہ سمیت اپنی نصف سے زائد زمین گنوانا پڑی۔1854–1937: امریکا نے نکاراگوا پر حملہ کیا اور کُو کیا۔ اسی طرز پر وسطی امریکہ کے دیگر ممالک میں بھی بارہا مداخلت کی۔1898: امریکہ نے اپنے ایک بحری جہاز کی تباہی کا الزام اسپین پر ڈال کر جنگ چھیڑ دی، اور پورٹو ریکو، فلپائن، اور گوام پر قبضہ کر لیا۔ بعد میں تحقیقات سے امریکی دعوے غلط ثابت ہوئے۔1922: ہیٹی پر حملہ کر کے امریکیوں اور غیر ملکیوں کے تحفظ کا بہانہ بنایا گیا۔1961: کیوبا کے خلاف "Bay of Pigs" ناکام حملہ کیا گیا۔ کیوبا کی مزاحمت کے باعث امریکہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور سوویت یونین مزید قریب آ گیا۔1953: ایران کے وزیراعظم مصدق کو CIA اور برطانوی خفیہ ایجنسی نے تیل کی صنعت کے قومیانے کے بعد ہٹایا۔ کمیونسٹوں سے تعلقات کا جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا۔1964: امریکی صدر لنڈن جانسن نے "گلف آف ٹونکن" واقعے کی آڑ میں ویتنام پر حملہ کیا، بعد میں سینیٹ نے تسلیم کیا کہ حقائق کو جان بوجھ کر توڑا مروڑا گیا۔1965: ڈومینیکن ریپبلک میں شہری جنگ کے دوران امریکی شہریوں کے تحفظ کے بہانے حملہ کیا گیا۔1973–1989: امریکہ نے چلی میں پنوشے کو اقتدار میں لایا، گواٹے مالا، گریناڈا، کولمبیا، اور پانامہ میں "منشیات" یا "تحفظ" کا بہانہ بنا کر مداخلت کی۔1999: نیٹو نے یوگوسلاویہ پر جعلی قتل عام کے الزامات پر حملہ کیا۔ بعد ازاں EU کی تحقیقات نے ان ہلاکتوں کو مسلح جنگجووں کی کاروائی قرار دیا۔2003: عراق پر "تباہ کن ہتھیاروں" کے جھوٹے الزامات پر حملہ کر کے صدام حسین کی حکومت گرائی گئی۔ بعد میں کوئی ہتھیار نہ ملے، وزیر خارجہ کولن پاول نے معافی مانگی، برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر نے بھی تسلیم کیا کہ انٹیلیجنس غلط تھی۔ 2017-2018: شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے الزام پر مغربی طاقتوں نے حملہ کیا۔2018: وینزویلا میں انتخابات میں امریکی مداخلت، کامیاب امیدوار کو تسلیم نہ کیا گیا۔