• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرائیکی مزدوروں کے بلوچستان میں قتل پر دل خون کے آنسو روتا ہے،شاکر شجاعبادی

ملتان (سٹاف رپورٹر) میرے وسیب کے مزدور کو گھر پر روزگار دیا جائے۔ بلوچستان سے جب بھی سرائیکی مزدوروں کی لاشیں آتی ہیں، میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکی شاعر شاکر شجاع آبادی نے ملاقات کیلئے آنے والے سرائیکستان قومی کونسل کے چیئرمین ظہور دھریجہ، سندھی دانشور منظور بلوچ اور سرائیکی سنگر اشرف پٹھانے خان سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وسیب میں تعلیم، صحت اور روزگار کی صورتحال درست نہیں۔ شاکر شجاع آبادی نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے سرائیکی صوبہ ضروری ہے۔ اس میں ملک و قوم کا مفاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے دنیا کے ہر مظلوم کا دکھ ہے۔ غزہ میں ظلم ہوا، انسانی جنم المیہ جنم لے چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا پاک فوج نے زبردست جواب دیا۔ ظہور دھریجہ نے کہا کہ شاکر شجاع آبادی پاکستان کا اثاثہ ہے۔ قومی اثاثے کی حفاظت ہونی چاہئے۔ سندھی دانشور منظور بلوچ نے کہا کہ شاکر شجاع آبادی کا حکومت سرکاری خرچ پر علاج کرائے۔ انہوں نے کہا کہ شاکر شجاع آبادی کے بچوں کو حکومت وعدے کے مطابق ملازمتیں اور زرعی اراضی دے۔ اشرف پٹھانے خان نے کہا کہ میرے استاد پٹھانے خان کے پوری دنیا محبت کرتی ہے مگر پٹھانے خان کو شاکر شجاع آبادی سے محبت تھی۔
ملتان سے مزید