اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے بندوق کے زور پر فلسطینیوں کو عمارتوں اور سرنگوں میں باقاعدہ طور پر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنا ایک عام سا کام بن چکا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق متعدد فلسطینیوں اور اسرائیلی فوجیوں نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا ہے کہ فلسطینیوں کو باقاعدگی سے انسانی ڈھال بننے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔
ماضی میں بطور انسانی ڈھال کے طور پر استعمال ہونے والے ابو حمادان نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجی یونیفارم اور سر پر کیمرے لگائے ہوئے تھے۔
ابو حمادان نے مزید بتایا ہے کہ 17 دن اسے اسرائیلی فوجی مختلف گھروں اور سرنگوں کا جائزہ لینے کے دوران اسے اپنے آگے رکھتے تھے اور خود پیچھے موجود رہتے تھے۔
انسانی ڈھال کے طور پر استعمال ہونے والے متاثرہ فلسطینی نے مزید بتایا ہے کہ مجھے ہر رات ایک اندھیرے کمرے میں باندھ کر رکھا جاتا تھا اور اگلے دن پھر وہی سلسلہ دہرایا جاتا تھا۔
اے پی سے بات کرتے ہوئے 2 اسرائیلی فوجیوں نے بتایا ہے کہ ہمارے کمانڈر جانتے تھے کے ہم فلسطینیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں لیکن وہ اس پر خاموش رہتے۔