• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی افسر غلام حسین سہو کا ریلیو ہوئے بغیر چیئرمین میٹرک بورڈ مقرر ہونے کا انکشاف

کراچی(سید محمد عسکری/اسٹاف رپورٹر) وفاقی حکومت کے سرکاری افسر غلام حسین سوہو کو بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی (میٹرک بورڈ) میں ریلیو ہوئے بغیر چیئرمین تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے جبکہ اس دوران انہیں انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی کا بھی اضافی چارج دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی بنیادی وابستگی (Parent Department) وفاقی وزارتِ وزارت تعلیم سے ہے۔ انہوں نے 3 اپریل 2025 کو کراچی میں اپنی تعیناتی کی جوائننگ دی، لیکن اس سے قبل وہ اپنے پیرنٹ ڈپارٹمنٹ سے باضابطہ طور پر ریلیو نہیں ہوئے، جو کہ سول سروس رولز کے تحت ایک ضروری عمل ہے۔ جب کہ اسی دوران 19 مئی 2025 کو وفاقی وزارت تعلیم میں ان کو گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں ترقی بھی دیدی گئی اور اسی بنیاد پر انہوں نے اپنے پیرنٹ ڈپارٹمنٹ میں خاموشی سے دوبارہ جوائننگ دی۔ زرائع کے مطابق اس عمل سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ وہ اب بھی وفاقی وزارت تعلیم کے ملازم ہیں، اور میٹرک بورڈ یا انٹر بورڈ سے نہ تو ریگولر طور پر ریلیو ہوئے ہیں اور نہ ہی وہاں کی ملازمت کو مکمل طور پر اختیار کیا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے 3 اپریل کو جوائننگ دینے کے فوراً بعد پیرنٹ ڈپارٹمنٹ میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست بھی دے دی ہے، جب کہ ان کی ملازمت کو ابھی 25 سال مکمل نہیں ہوئے ہیں اور اس میں چار ماہ باقی ہیں۔ جنگ کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اپریل اور مئی 2025 کے مہینے کی مکمل تنخواہ انہوں نے وفاقی وزارت تعلیم سے حاصل کی ہے، جبکہ میٹرک بورڈ یا انٹرمیڈیٹ بورڈ سے انہوں نے کوئی تنخواہ وصول نہیں کی۔ اس سے یہ بات مزید واضح ہو جاتی ہے کہ ان کی وابستگی اب بھی میٹرک اور انٹر بورڈ کے بجائے مکمل طور پر وفاقی وزارت تعلیم سے ہے۔ واضح رہے کہ اگر کسی سرکاری افسر نے اپنے پیرنٹ ڈپارٹمنٹ میں باقاعدہ طور پر گریڈ 20 میں جوائننگ دی ہے تو پھر ازسرِنو تعیناتی کا تمام تر عمل حکومت کو دوبارہ کرنا ہوگا، جیسا کہ اس سے قبل تقرری کے وقت کیا گیا تھا۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کوئی افسر اپنی مرضی سے بغیر ضابطے کے ایک جگہ سے دوسری جگہ آتا جاتا رہے اور ہر جگہ اختیار اور عہدہ سنبھالے۔ چیئرمین میٹرک بورڈ غلام حسین سوہو نے بتایا کہ “ ان کی تعیناتی قواعد کے مطابق مناسب چینل کے زریعے ہوئی ہے”۔
اہم خبریں سے مزید