• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، کراچی واٹر بورڈ کے CEO بحال، 2 ماہ میں مستقل تعیناتیاں کرنے کا حکم

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں مستقل بنیادوں پر چیف ایگزیکٹو آفیسر اور چیف آپریٹنگ آفیسر کی 2 ماہ میں تعیناتی کا حکم دیدیا۔ عدالت عالیہ نے افسران کے معطلی کا عبوری حکم امتناع بھی واپس لے لیا۔عدالت نے حکم نامے میں کہا بادی النظر میں تعیناتیوں میں کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی تاہم ادارے کی کارگردگی پر بحث کی جاسکتی ہے درخواست جنوری سے زیر التواء تھی تاہم سندھ حکومت اور واٹر کارپوریشن نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا، درخواست جنوری سے زیر التواء تھی تاہم سندھ حکومت اور واٹر کارپوریشن نے اسے سنجیدگی سے نہیں لیا۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے مطابق چیف آپریٹنگ افسر اسد اللہ خان اور سی ای او/ منیجنگ ڈائریکٹر احمد علی صدیقی کی تعیناتی خلاف قواعد ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کراچی واٹر کارپوریشن کے افسران کو سرکاری ملازم قرار دیا۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن 2023 ایکٹ کے تحت چلایا جارہا ہے۔ عدالت عالیہ نے کہا ہے کہ بادی النظر میں دونوں افسران کی تعیناتی میں کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ کراچی واٹر کارپوریشن شہر کو پانی کی فراہمی کی ذمہ دار ہے تاہم ادارے کی کارگردگی پر بحث کی جاسکتی ہے کیونکہ شہر کے بڑے حصے کے رہائشی پانی سے محروم ہیں۔
اہم خبریں سے مزید