• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی فوج نے پہلی مرتبہ پاکستان کی جانب سے بھارتی لڑاکا طیارے گرائے جانے کا اعتراف کرلیا

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

بھارتی فوج نے بھی پہلی بار پاک فضائیہ کے ہاتھوں لڑاکا طیاروں کی تباہی کی تصدیق کر دی۔

پاکستان کے ہاتھوں 6 بھارتی طیارے گرائے جانے سے متعلق امریکی جریدے کے سوال پر بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے کہا کہ بھارتی طیارے گرنے سے زیادہ یہ اہم ہے کہ وہ کیوں گرے، طیارہ گرایا گیا؟ 

انیل چوہان کا مزید کہنا تھا کہ تکنیکی غلطیوں کو پہچاننے اور انہیں درست کرنے کے 2 دن بعد طیاروں نے طویل ہدف پر نشانہ بنایا۔

پاکستان کی جانب سے بھارت کے 6 طیارے گرائے جانے سے متعلق امریکی جریدے کے سوال پر بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے گرنے والے طیاروں کی تعداد بتانے سے انکار کردیا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ معلومات اہم نہیں، اہم یہ ہے کہ وہ گرے کیوں؟ یہ ان کے لیے زیادہ اہم ہے۔

ہندوستانی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے کہا کہ یہ تنازع کبھی بھی ایٹمی جنگ کے قریب نہیں پہنچا اور پاکستان کے ساتھ رابطے کے چینلز ہمیشہ کھلے رہے تاکہ صورتِ حال کو قابو میں رکھا جا سکے۔

انیل چوہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا کہ امریکا نے جوہری جنگ کو روکا، لیکن کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ بعید ازقیاس تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ روایتی آپریشنز اور جوہری دہلیز کے درمیان کافی فاصلہ موجود ہے، ہندوستان اور پاکستان نے عالمی دارالحکومتوں میں اپنے وفود بھیجے ہیں تاکہ تنازع کے بارے میں عالمی رائے کو متاثر کیا جا سکے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی برقرار ہے اور اس کا انحصار پاکستان کے مستقبل کے اقدامات پر ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان نے سرخ لکیریں کھینچ دی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما سبرامنیئم سوامی نے بھی ایک پوڈ کاسٹ کے دوران پاکستان کی جانب سے  بھارتی طیارے مار گرائے جانے کا اعتراف کیا تھا۔

پاکستان نے7 مئی کو بھارت کی جانب سے پاکستانی سرزمین پر جارحیت کے ردعمل میں بھارت کے 6 طیارے مار گرائے تھے جن میں 3 رافیل بھی شامل تھے۔

9 مئی کو ایک بریفنگ میں رافیل طیارے کے نقصان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بھارتی فضائیہ کے ائیر مارشل اے کے بھارتی نے کہا تھا کہ نقصانات لڑائی کا حصہ ہوتے ہیں اور میں اس سے زیادہ تفصیل نہيں بتاسکتا، اس سے فریق مخالف کو فائدہ ہوتا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید