• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاوید اختر نے بھارت میں گھر خریدنے میں ناکامی کا الزام بھی پاکستان پر دھر دیا

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

 بھارت کے ممتاز شاعر، نغمہ نگار اور مصنف جاوید اختر نے حالیہ انٹرویو میں ایک متنازع بیان میں مسلمان ہونے کی بنا پر مکان نہ ملنے کا الزام بھی پاکستان پر ڈال دیا۔

جاوید اختر نے حال ہی میں بھارتی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف زہر افشانی کی جبکہ ہندوؤں کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔

جاوید اختر نے تسلیم کیا کہ ماضی میں میری بیوی شبانہ اعظمی نے ممبئی میں ایک فلیٹ خریدنے کی کوشش کی، مگر کچھ ہندو مالک مکانوں نے انہیں یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ وہ مسلمانوں کو مکان نہیں دیتے۔

جاوید اختر نے اس رویے کا ذمہ دار بھارتی ہندوؤں کے تعصب کو نہیں بلکہ پاکستان کو قرار دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ہندو، جو پاکستان کے سندھ سے ہجرت کر کے آئے تھے، وہاں مسلمانوں کے ظلم کا شکار ہوئے، ان کے گھروں پر قبضہ ہوا انہیں زبردستی نکالا گیا، اب جب وہ بھارت آئے تو انہوں نے مسلمانوں کو مکان نہ دینے کی صورت میں بدلہ لیا۔

جاوید اختر نے پاکستان کی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کا فیصلہ خود کریں گے کہ کب بولنا ہے، کسی اور کو یہ حق نہیں۔

بھارتی مصنف کے اس بیان پر پاکستانی اداکارہ حنا خواجہ بیات نے ایک ٹی وی شو میں سخت ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ جاوید اختر کے تبصرے اداکاری سے زیادہ کچھ نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بھارت میں پاکستان سے نفرت کرنا وفاداری کا ثبوت سمجھا جاتا ہے، جاوید اختر جیسے افراد جو بھارت میں مقبول رہنا چاہتے ہیں، وہ اسی بیانیے کو دہرا کر خود کو زیادہ بھارتی ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ بیان اخلاص پر نہیں، بلکہ خود کو قابلِ قبول رکھنے پر مبنی ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید