• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا ڈاکٹر کونسل نے پروفیشنل ٹیکس کو ظالمانہ قرار دیکر مسترد کر دیا

پشاور (لیڈی رپورٹر)خیبرپختونخوا ڈاکٹرکونسل نے صوبائی حکومت کی جانب سے ڈاکٹرز پر عائد پروفیشنل ٹیکس کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا واضح کیا کہ اس سلسلے میں حکومت کیساتھ مذاکرات کیلئے تین رکنی کمیٹی بنائی گئی جبکہ مطالبہ کیا کہ جو کارروائیاں شروع کی گئی ہے وہ فوری بند کی جائیں، جن ایم ٹی آئیز کو محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے ڈاکٹرز کے تنخواہوں سے کٹوتی کے لیٹر جاری ہوئے وہ لیٹرزفی الفور واپس لیے جائیں اور دیگر درپیش مسائل حل کئے۔ ان خیا لا ت کا اظہار پشاور پریس کلب میں کونسل کے صدر ڈاکٹر ماجد،پیپلز ڈاکٹر فورم کے ڈاکٹر جانباز آفریدی، ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر عادل، ملگری ڈاکٹران کے ڈاکٹر وسیم و دیگر ڈاکٹر تنظیموں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر ماجد نے کہا کہ صوبائی بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے تمام ڈاکٹر از بشمول ہاؤس آفیسرز، ٹرینی میڈیکل آفیسرز اور میڈیکل آفیسرز کی تنخواہیں بڑھائی جائیں اور رجسٹریشن کے نام پر ہیلتھ کیئر کمیشن کی طرف سے ڈاکٹروں پر جو بھاری جرمانوں کو فی الفور ختم کیا جائے۔ ڈاکٹر ماجد نے کہا اس کے ساتھ ساتھ ڈرگ سیلز لائسنس کے نام پر ڈاکٹرز کو ہراساں کیا جارہا ہے اس کو فی الفور بند کیا جائے اس حوالے سے عدالت نے جو فیصلہ کیا اس کو لاگو کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2017 کے بعد اب تک پبلک سروس کمیشن (PSC) کی طرف سے نوکریوں کی تشہیر نہیں کی گئی، نئے ڈاکٹر بھرتی کیے جائیں اور ایم ٹی آر ہسپتالوں میں پالیسی بورڈ کی بجائے ملک بھر کی طرح پی ایم ڈی سی کی طرف سے جو طریقہ کار اور معیار وضع کیا گیا ہے اس کے مطابق ڈاکٹروں کی بھرتی اور پروموشن کو یقینی بنایا جائے،خیبر پختونخوا سے عطائیت کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔ ڈاکٹرز نے کہا کہ ایم ٹی آر ہسپتالوں میں تقرریوں میں اقرباء پروری کو فوری روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیپینڈنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ (IMU) کے حوالے سے چیف سیکرٹری کی جانب سے جو اعلامیہ جاری کیا گیا ہے کہ ڈاکٹرز کی پروموشن کے IMU کی کارکردگی کی بنیاد پر کر دی گئی ہے اس پر ڈاکٹرز کمیونٹی کو شدید تحفظات ہیں اس کو ختم کر دیا جائے اور پروموشن کو اے سی آر (ACR) پر کیا جائے انہوں نے کہا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال سے 22 اسسٹنٹ پروفیسرز کی برطرفی کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ ہے کہ انہیں فی الفور بحال کیاجائے۔ ڈاکٹر زنے واضح کیا کہ مطالبات حل نہ ہونے کی صورت میں صوبہ گیر احتجاج شروع کرینگے۔
پشاور سے مزید