پشاور(نیوز رپورٹر)پشاور ہائیکورٹ نے لیبرڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نجی سکولوں سے ایمپلائز سوشل سیکورٹی کی مد میں ریکوری کرنے کے احکامات پر عملدرآمد روک دیا اور لیبرڈیپارٹمنٹ سمیت پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے ۔ جسٹس نعیم انور اور جسٹس فرح جمشید پرمشتمل دورکنی بنچ نے محمد طائف خان ایڈووکیٹ کے وساطت سے دائر پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک(پین)کی رٹ پر سماعت کی جس میں صوبائی حکومت، لیبرڈیپارٹمنٹ اور دیگر کو فریق بنایاگیا تھا۔ دوران سماعت پین کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ پرائیویٹ سکولز سمیت دیگر اداروں سے لیبرڈیپارٹمنٹ نے ایمپلائز سوشل سکیورٹی کی مد میں ریکوری مانگی ہے اور اس ضمن میں 6جنوری 2025کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں پرائیویٹ سکولز سے بھی ایمپلائز سوشل سکیورٹی کی مدمیں ریکوری مانگی گئی ہے اور حکومت کے اس اقدام کو پشاورہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیاہے۔وکیل نے عدالت کو بتایاکہ پرائیویٹ سکولز کیلئے صوبے میں ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی گئی ہے جس کے تحت نجی سکولوں کے معاملات کوچلایاجارہا ہے اورانہیں باقاعدہ ریگولیٹ کیا گیا ہے ایسے میں لیبر ڈیپارٹمنٹ کے پاس یہ اختیار نہیں کہ ان سے ریکوری کرے ۔عدالت نے ابتدائی دلائل کے بعد پرائیویٹ سکولز کی حد تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک کردیا اورلیبرڈیپارٹمنٹ سمیت پی ایس آر اسے بھی جواب طلب کرلیاہے۔