• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ طاس معاہدہ معطلی، بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ سوالیہ نشان بن گئی

اسلام آباد (ساجد چوہدری )سندھ طاس معاہدے کی بھارتی یکطرفہ معطلی سے عالمی سطح پر بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ سوالیہ نشان بن گئی ، پانی کا بحران علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، معاہدے کی معطلی سنگین پیش رفت ہے جس کے اثرات محض پاکستان اور بھارت تک محدود نہیں رہیں گے، کامسٹیک میں آبی بحران اور سندھ طاس معاہدہ پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے یکطرفہ طور پر معاہدہ معطل کئےجانے کے بعد علاقائی کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے، سیمینار کا انعقاد کامسٹیک، کراچی کونسل برائے امورِ خارجہ ، حصار فاؤنڈیشن اور پنجوانی حصار واٹر انسٹیٹیوٹ نے مشترکہ طور پر کیا تھا ، سیمینار کا مقصد نہ صرف بھارت کے اس اقدام کے مضمرات پر روشنی ڈالنا تھا بلکہ بین الاقوامی ثالثی کے تحت طے شدہ معاہدوں کی افادیت اور قانونی حیثیت کا بھی جائزہ لینا تھا، سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت کی یہ یکطرفہ کارروائی نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھا سکتی ہے بلکہ خود بھارت کی بالخصوص چین جیسے ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات میں عالمی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
اہم خبریں سے مزید