واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک /ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے چیئرمین اورپاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے خبردارکیاہے کہ انڈیا سندھ طاس معاہدے پریکطرفہ اقدامات کر کے پانی پر پہلی ایٹمی جنگ کی بنیاد رکھ رہا ہے‘بھارت کی جانب سے حالیہ کشیدگی کے دوران جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے حامل سپرسونک میزائل کے استعمال نے خطے میں خطرے کی سطح کو سنگین حد تک بڑھا دیا ہےجس سے صورتحال مزیدپیچیدہ ہوگئی ہے اور آئندہ کسی ممکنہ جنگ میں پاکستان کے پاس جوابی اقدام کے لیے صرف 30 سیکنڈ ہوں گےکہ وہ کس طرح انڈین جوہری میزائلوں کا جواب دے ‘اب اگر لڑائی ہوئی تو دونوں ممالک کشیدگی کی سیڑھی اس تیزی سے چڑھ جائیں گے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یا دیگر عالمی لیڈرز کے پاس مداخلت کا وقت بہت کم ہوگا۔بلاول بھٹونے بلوم برگ کوایک انٹرویو میں کہا کہ "ہمیں ایک دھندلی سی تصویر کی بنیاد پر فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا یہ جوہری میزائل حقیقتاً ہتھیار سے لیس ہے یا نہیںاور ہم کیسے ردعمل دیں؟" ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے دو جوہری ممالک کے درمیان فوجی کارروائی کا درجہ نیچے کردیاہے جو نہایت تشویشناک ہے۔علاوہ ازیں واشنگٹن ڈی سی میں مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کے ایک سیمینار سے خطابمیں انہوں نے عالمی برادری کو باور کرایا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن برابری اور عزت کے ساتھ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان فوری اور جامع مکالمہ شروع نہ ہوا تو آئندہ تصادم غیر متوقع حد تک بڑھ سکتا ہے اور عالمی قیادت مداخلت کا موقع کھو دے گی۔انہوں نے بھارت کی جانب سے پلوامہ طرز کے واقعات کے بعد بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات اور حملوں کی نئی پالیسی کو "نارمل" نہیں بلکہ "ایب نارمل" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "اب بھارت کو صرف الزام درکار ہے اور وہ مکمل جنگ چھیڑ سکتاہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے پر بھارت سے بات کرنا ناگزیر ہے کیونکہ یہی ہماری مشکلات کی جڑ ہے۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ آپ ایک پوری آبادی کو قید کریں، ان کے گھر مسمار کریں، اور ان پر پیلٹ گنز چلائیں، پھر یہ توقع رکھیں کہ وہ ردعمل نہیں دیں گے؟ یہ ممکن نہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے پانی کو روکنے کی کوشش ایک "جوہری آبی جنگ" کی بنیاد بن سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک، چاہے چھوٹا ہو یا بڑا، اپنے پانی اور وجود کے لیے ضرور لڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدے پر عمل کرنا ہوگا اور امریکہ سمیت عالمی طاقتوں کو اس بات پر سخت مؤقف اپنانا چاہیے کہ وہ بھارت کو نہ صرف معاہدے کی خلاف ورزی سے روکیں بلکہ اس کے خطرناک عزائم کا بھی نوٹس لیں۔بلاول نے متنبہ کیاہے کہ اگر آج دنیا نے بھارت کو پاکستان کے خلاف پانی کو ہتھیار بنانے کی اجازت دی تو ہم پہلی جنگ ضرور لڑیں گےلیکن یہ آخری نہیں ہوگی ۔