اسلام آباد (ساجد چوہدری )نیشنل سرٹ نے تمام ڈیجیٹل تخلیق کاروں ، بلاگرز ، وی لاگرز اور انفلوئنسرز کو سوشل میڈیا کا محفوظ اور ذمہ دارانہ استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ وہ اپنی ڈیجیٹل موجودگی کو محفوظ، مثبت اور ذمہ دارانہ انداز میں برقرار رکھ سکیں،نیشنل سرٹ کی طرف سے جاری ہدایات میں انہیں کہا گیا ہے کہ ملٹی فیکٹر تصدیق و مضبوط پاس ورڈز کا استعمال، فشنگ حملوں اور ہیکنگ سے بچنےکیلئے مشکوک لنکس پر کلک نہ کریں ،چونکہ اپنی شناخت، خیالات اور چہرہ عوام میں پیش کر رہے ہیں، اسلئے آپ نہ صرف آن لائن بلکہ حقیقی دنیا میں بھی مختلف خطرات کا سامنا کر سکتے ہیں، اپنی ذاتی اور ڈیجیٹل تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ان ہدایات پر عمل کیا جائے ، ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ذریعے آپ کی آڈیو یا ویڈیو کو اس طرح تبدیل کیا جا سکتا ہے کہ وہ اصلی معلوم ہو، حالانکہ وہ جعلی ہوتی ہے۔ ایسے مواد کو آپ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے، غلط معلومات پھیلانے یا فراڈ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اگر آپ کے بارے میں کوئی جعلی ویڈیو یا آڈیو سامنے آئے تو فوراً اس کی تردید کریں، ملٹی فیکٹر تصدیق اور مضبوط پاس ورڈز کا استعمال کریں، فشنگ حملوں اور ہیکنگ سے بچنے کے لیے مشکوک لنکس پر کلک کرنے سے گریز کریں، اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی پرائیویسی سیٹنگز کریں، لائیو اسٹریمز یا پوسٹس میں موجودہ لوکیشن ظاہر کرنے سے گریز کریں ، ہر شخص کو سوشل میڈیا پر دوست بنانے سے گریز کریں، اپنے پلیٹ فارم پر آنے والے تبصروں اور پیغامات کی باقاعدہ نگرانی کریں تاکہ کسی بھی سائبر بلیئنگ یا آن لائن ہراساں ہونےسے بروقت روکا جا سکے، غیر اخلاقی یا نامناسب تبصروں کو فوری بلاک کریں اور متعلقہ پلیٹ فارمز پر رپورٹ کریں، چونکہ آپ اپنی شناخت اور چہرہ عوام میں ظاہر کر رہے ہیں، اس لیے حقیقی دنیا میں بھی محتاط رہیں اور کسی بھی مشکوک دعوت یا ملاقات سے گریز کریں، کاپی رائٹ اور ڈیجیٹل قوانین کی مکمل پاسداری کریں ، اشتہاری یا برانڈ شراکت داری کرتے وقت مکمل شفافیت اور حفاظتی معاہدوں کو ترجیح دیں، آن لائن تنقید اور منفی تبصروں کے اثرات سے بچنے کے لیے اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھیں اور مثبت ڈیجیٹل ماحول میں شمولیت اختیار کریں، ہنگامی صورتِ حال میں فوری مدد کے لیے متعلقہ پلیٹ فارمز یا حکام سے رابطہ کریں،ان ہدایات پر عمل کر کے ڈیجیٹل تخلیق کار اپنی آن لائن اور شخصی تحفظ کو یقینی بنا سکتے ہیں، اور اپنی شناخت کو محفوظ رکھتے ہوئے ایک مثبت ڈیجیٹل ماحول کا حصہ بن سکتے ہیں ۔