اسلام آباد(نمائندہ جنگ،جنگ نیوز) امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے بلوچستان میں دہشت گردی اور داعش خراسان جیسی دہشت گرد تنظیموں کیخلاف پاکستان کی جدوجہد کو سراہاتے ہوئے اسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک غیر معمولی شراکت دارقرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کروالیں گے،کمانڈر سینٹکام، جنرل مائیکل کوریلا نے کہا کہ انٹیلی جنس تبادلے کے بعد پاکستان نے داعش خراسان کے5اہم دہشتگردوں کو پکڑا ،دہشتگردی کیخلاف پاکستانی جدوجہد کو سراہتے ہیں ، ہمیں پاک، بھارت دونوں کیساتھ تعلقات رکھنے ہونگے ، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے اختلافات کو مستقل بنیادوں حل کرنا چاہتے ہیں،ٹرمپ واحد شخصیت ہیں جو مخالف لوگوں کو ایک میز پر بٹھانے میں کامیاب ہوئے ہیں ، کمانڈر سینٹکام، جنرل مائیکل کوریلا نے بتایا کہ انٹیلی جنس تبادلے بعد پاکستان نے داعش خراسان کے پانچ اہم دہشتگردوں کو پکڑاہے ، ہمیں پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ تعلقات رکھنے ہوں گے، ایسا نہیں ہے کہ اگر ہمارا بھارت کے ساتھ تعلق ہے تو ہم پاکستان کے ساتھ تعلق نہیں رکھ سکتے، امریکی کمانڈر نے یاد کرایا کہ پاکستان اور امریکا نے 10 مئی کو واشنگٹن میں بات چیت کے دوران انسداد دہشت گردی کے تعاون کو جاری رکھنے کی توثیق کی تھی، اس بات چیت میں علاقائی اور عالمی سلامتی کو درپیش سب سے اہم چیلنجز، بشمول کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور داعش خراسان جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خطرات سے نمٹنے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر زور دیا گیا تھا، رواں ماہ دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشتگردی پر ایک بار پھر بات چیت ہوگی۔منگل کو واشنگٹن میں ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کی سماعت کے دوران جنرل مائیکل کوریلا سے پاکستان کے ساتھ افغان سرحد پر صورتحال کے بارے میں پوچھا گیا، جہاں انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے داعش خراسان کے کئی اہم کارندوں کو گرفتار کیا ہے۔اسلام آباد کے ساتھ ’غیر معمولی شراکت داری‘ کو سراہتے ہوئے جنرل مائیکل کوریلا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے داعش خراسان کے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے ، انٹیلی جنس کے تبادلے کے بعد پاکستان نے داعش خراسان کے پانچ اہم دہشتگردوں کو پکڑا ہے،انہوں نے داعش خراسان کے اہم کارندے محمد شریف اللہ عرف جعفر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے جعفر کو ( امریکا کے) حوالے کیا جو ایبی گیٹ بم دھماکے کے پس پردہ کلیدی افراد میں سے ایک تھا، شریف اللہ کی گرفتاری کے بعد انہیں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی طرف سے کال موصول ہوئی اور انہوں نے بتایا کہ میں نے اسے پکڑ لیا ہے، میں اسے واپس امریکا کے حوالے کرنے کو تیار ہوں۔