کراچی( سید محمد عسکری) بھارتی شہر گجرات بین الاقوامی ہوائی اڈے ولبھ بھائی پٹیل سے اڑان بھرتے ہی گرنے والے بوئنگ طیارہ 787 کا یہ پہلا مہلک حادثہ ہے اس وقت دنیا بھر میں 11سو بوئنگ طیارے مختلف فضائی کمپنیوں کے زیر استعمال ہیں بوئنگ طیارے عموما محفوظ سمجھے جاتے ہیں بوئنگ طیارہ 787 کو ڈریم لائنر کا لقب دیا گیاہے امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کے انجن اس طیارے میں لگائے گئے ہیں جو نیکسٹ جنریشن کے فیول ایفیشنٹ انجن تھے ان میں کاربن کا اخراج بہت کم ہوتا ہے۔ پاکستانی ایوی ایشن کے ماہرین کے مطابق جہاز نے جیسے ہی اڑان بھری تو 625 فٹ کی اونچائی تک پہنچنے کے بعد اپنی پرواز کو برقرار نہیں رکھ سکا اور نیچے آنا شروع ہوگیا، بظاہر لگتا ہے کہ انجن تھرسٹ کافی نہ ہونے کی وجہ سے وہ نیچے آنا شروع ہوا تھا۔ طیارے کے پروں کے اوپر فلیپ پورے نہیں کھل نہیں سکے جس کی وجہ سے انجن میں مکمل تھرسٹ نہیں آسکا۔