ایران کے حملوں کے پیش نظر اسرائیل کے بن گورین ایئرپورٹ سے یکے بعد دیگرے 8 مسافر طیارے اُڑان بھر گئے جس کے بعد بن گورین ایئرپورٹ خالی کروا لیا گیا۔
فلائٹ رڈار کے مطابق بن گورین ایئرپورٹ طیاروں سے تقریباً خالی ہوگیا ہے۔
اسرائیلی ایئرلائنز نے ممکنہ ایرانی حملے کے پیش نظر بین گورین ایئرپورٹ سے اپنے تمام طیارے ہٹالیے۔
اسرائیلی ایئرپورٹ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ بن گورین ایئرپورٹ سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں اور ہوائی اڈے کو مکمل طور پر خالی کروالیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسکی قومی ایئرلائن نے بھی اپنی تمام پروازیں معطل کردی ہیں، دیگر فضائی کمپنیوں نے اپنے مسافروں کو ہدایت کی کہ وہ ایئرپورٹ کا رُخ نہ کریں اور گھروں میں ہی رہیں۔
یہ فیصلہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا طیارہ ایران کی جانب سے فضائی حملوں پر جوابی کارروائی کی دھمکی ملنے کے بعد نامعلوم مقام پر روانہ ہوگیا۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے سرکاری طیارے ’ونگ آف زاین‘ نے بن گورین ایئرپورٹ سے اڑان بھرلی۔ اسرائیلی وزیراعظم کے طیارے کی منزل مقصود کا علم نہیں ہے۔