کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شاہراہ بھٹو کے پہلے سیکشن کے دوسرے مرحلے کا افتتاح کردیا،شاہراہ بھٹو کوشاہ فیصل سے قائدآباد پل تک عوام کیلئے کھول دی گئی،مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر آپ یہ رویہ جاری رکھیں گے تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں۔ افتتاح کے موقع پر انہوں نے نئی تعمیر شدہ سڑک پر سفر کیا اور اسے پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے کراچی کے عوام کیلئے ایک اہم تحفہ قرار دیا ۔ وزیراعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، وزیر منصوبہ بندی ناصر شاہ اور سینیٹر وقار مہدی بھی موجود تھے۔ انہوں نے شاہراہ کا معائنہ کیا اور خود ٹول ٹیکس بھی ادا کیا۔شہید ذوالفقار علی بھٹو ایکسپریس وے منصوبہ 38.661 کلومیٹر پر محیط ہے جس میں چھ لینز ہیں اور رفتار کی حد 100 کلومیٹر فی گھنٹہ رکھی گئی ہے۔ یہ ڈی ایچ اے اور کورنگی کو ایم نائن موٹر وے (کاٹھوڑ کے قریب) سے جوڑتا ہے جبکہ اس میں چھ انٹرچینج اور 12 ٹول پلازے شامل ہیں۔ منصوبے کی مجموعی تکمیل کا تناسب اس وقت 80 فیصد ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اس منصوبے سے نہ صرف آمد و رفت آسان ہوگی بلکہ معاشی سرگرمیوں اور صنعتی رابطوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کاٹھوڑ سے قائدآباد تک کا حصہ فوری مکمل کیا جائے۔ یہ منصوبہ سندھ کا سب سے بڑا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبہ ہے۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ شاہراہِ بھٹو کا آغاز جام صادق انٹرچینج سے 200 میٹر پہلے ہوتا ہے۔