حیدرآباد ( رپورٹ / حامد شیخ )امیر جمعیت علماء اسلام ف پاکستان مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی دین اسلام کے لئے میدان حق میں ہے ہم جنگ کے حامی نہیں امن کے داعی ہیں ہمیں دوبارہ اسلام اباد جانے پر مجبور مت کرو، اگر تم عوام کے ووٹ پر چوری کرتے ہو، اگر تم عوام کے فیصلے کو تبدیل کرتے ہو تو عوام کو اس بات کا ادراک ہے کہ اگر مارشل لاء لگا کر اقتدار پر قبضہ کرنے کا حق ہے تو عوام کو بھی اسلام آباد پر قبضہ کرنے کا حق ہےاسلام میں عدل و انصاف کا نظام ہے۔دوسری جماعتوں کی حمایت ختم ہو چکی ہے امید ہے تو جے یو آئی پر ہے قانون اور آئین کی حکمرانی ہو گی تو جے یو آئی کی طرف سے ہوگی ہم نے آگے بڑھنا ہے ملکی نظام کو بہتر کرنا ہے اور اداروں کو بتانا ہے کہ عوام کی خواہشوں کے مطابق چلنا ہوگا آج اگر ایران کی باری ہے تو کل سعودی عرب یا پاکستان کی باری ہو سکتی ہے ہم ایران کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان کررہے ہیںمیں اعلان کرتا ہوں کہ جس طرح آج مسجد اقصی کی آزادی کے لئےکھڑے ہیں اگر انہوں نے حرمین کی طرف نگاہ کی تو ہر مسلمان اپنا خون بہانے کو تیار ہو گا۔ یہ بات انہوں نےرات گئےحیدرآبادجامشورو راجپوتانہ اسپتال کےقریب دفاع وطن اسرائیل مردہ باد جلسے سے رات گئے خطاب کررہےتھے ۔ مولا نا فضل الرحمان نے کہا کہ سندھ اور سندھ کے عوم کو بدامنی کی شکایت ہےیقینا بد امنی سب سے بڑا مسلہ ہےاگر امن نہیں تو معیشت نہیں، کاروبار نہین، تعلیم نہیں، صحت کے شعبے میں کوئی کردار نہیں قیام امن کے لئے جمعیت کا ایک ایک کارکن میدان عمل میں ہے ہم نے سندھ میں بھی امن قائم کرنا ہےسندھ کی بااثر شخصیات کو بلا کر ان سے رہنمائی لینی ہے آج بھی ہم عوام کی رائے دکھا رہے ہیں17 جولائی کو بھی عوام کی رائے سامنے ہو گی جو لوگ خود خو حکمران سمجھتے ہیں یہ حکمران نہیں دھاندلیوں سے کوئی حکمران نہیں بنتا مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت اللہ کے دین کے لئے امامت کر رہی ہے ابھی چند دن قبل ہندوستان نے پاکستان کےخلاف جارحیت کا ارتکاب کیا جے یو آئی سب سے پہلے میدان میں آئی ، اسرائیل عرب دنیا میں نہیں بلکہ اسلامی دنیا میں ناسور کی حیثیت رکھتا ہے انشاءاللہ اسرائیل کو اپنا خون چاٹنا پڑے گا جب سے اسرائیل قائم ہوا 1948 میں اس وقت سے اس کی پالیسیاں جارحانہ ہیں۔