ملتان(سٹاف رپورٹر)مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی نے کہا کہ بجٹ کے فوراً بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناقابلِ قبول ہے۔ اس فیصلے سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، کاروبار پہلے ہی بجلی کے نرخوں، ٹیکسوں اور معاشی بے یقینی کا شکار ہیں۔ حکومت یہ فیصلہ فوری طور پر واپس لے بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔تاجر رہنما محمد اختر بٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمت میں اضافہ نہ صرف اشیاء کی قیمتوں کو بڑھائے گا بلکہ ٹرانسپورٹ، فیکٹری آپریشنز، اور روزمرہ زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کرے گا۔ تاجر برادری کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے۔سینئر تاجر رہنما جعفر شاہ، نے کہا کہ حکومت عوام اور تاجروں پر مہنگائی کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔آل پاکستان پاور لومز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر عبدالخالق قندیل نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور پاور لومز انڈسٹری پہلے ہی بجلی و گیس کے مہنگے نرخوں سے نڈھال ہے، اب پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ ہمارے لیے تابوت میں آخری کیل ہے۔تاجر رہنما خالد قریشی نے کہا کہ یہ اضافہ غریب عوام اور چھوٹے تاجروں کے لیے موت کا پروانہ ہے۔ ہم ہر فورم پر اس فیصلے کے خلاف آواز بلند کریں گے۔انجمن تاجران کینٹ کے صدرچوہدری محمود نے بھی بھرپور احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تاجر برادری کو دیوار سے لگا رہی ہے۔تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس نہ لیا تو آئندہ چند روز میں ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔