کوئٹہ(نمائندہ جنگ )بلوچستان کے مالی سال 2025-26 کا 1028 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کردیا گیا ، سرپلس بجٹ کا تخمینہ 24 ارب روپے ہے ، غیرترقیاتی بجٹ کا حجم 642 ارب روپے جبکہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 249.50 ارب روپے ہے ، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس لاگو نہیں کیا گیا، بلوچستان کو فیڈرل فنڈڈ پراجیکٹ کی مد میں 66.5 ارب روپے ، فارن پراجیکٹ اسسٹنس کی مد میں 38 ارب روپے ملیں گے ، بجٹ میں مختلف سرکاری محکموں میں مجموعی طور پر 4188 کنٹریکٹ اور 1958 ریگولر اسامیاں تخلیق کی جارہی ہیں ، گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام صوبائی سرکاری ملازمین کو جاری بنیادی تنخواہ پر 10 فیصد اضافہ، ایڈہاک ریلیف الاؤنس 2025 دینے کی تجویز ، گریڈ 1 سے 22 تک کے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 اضافہ ، اہل صوبائی ملازمین کو گریڈ 1 سے گریڈ 16 تک ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس 20 فیصد کرنے کی تجویز بھی بجٹ میں شامل ، بلوچستان پنشن فنڈ میں 1000 ملین روپے مختص ، بلوچستان ہیلتھ کارڈ کے لیے 4500 ملین روپے ، بی ٹیوٹا اسپیشل اسیکم کے لئے 5000 ملین روپے ، بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت 5000 اِسکالرشِپس برائے کالج طلباء و طالبات مختص ، اسپیشل فنڈ4000ملین روپے ، بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کی مد میں 500 ملین روپے ، بلوچستان ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے لئے ایک ارب روپے مختص ، ایمپلائز ہیلتھ کارڈ کی تجویز زیر غور جس سے حکومت بلوچستان کو 7 سے 8 ارب روپے کی بچت متوقع ہے ۔ بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا بجٹ اجلاس منگل کو اسپیکر کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں ہوا ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب شیروانی نے مالی سال 2025-26 کا بجٹ ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں موجودہ حکومت کا یہ دوسرابجٹ ہے ۔