• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مخصوص نشستیں کیس، سپریم کورٹ کو اختیارات کی کوئی حد ہونی چاہئے، جسٹس جمال مندوخیل

اسلام آباد(رپورٹ:رانامسعود حسین) عدالت عظمی میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ کیا سپریم کورٹ کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں؟ اختیارات کی کوئی حدود تو ہونی چاہئے، جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ1970میں عوام کو نمائندے منتخب کرنے کے حق سے محروم رکھا گیا،جسٹس باقر علی نجفی نے استفسار کیا کیا مخصوص نشستیں لینا کسی جماعت کا بنیادی حق ہے۔ وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاشہریوں کی حقوق کی حفاظت عدالت کی ذمہ داری ہے ،مخصوص نشستوں کے فیصلے میں آئین ، قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں گیارہ رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی تو اپیل گزار کنول شوذب کے وکیل سلمان اکرم راجہ نےکہا شہریوں کی بنیادی حقوق کی حفاظت عدالت کی ذمہ داری ہے اور یہ آئین نے دے رکھی ہے ، مخصوص نشستوں کے فیصلے میں آئین ، قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ،جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا آرٹیکل 184/3 کا استعمال عوامی مفاد میں ہی ہوتا ہے اگر کہیں آئین کی کوئی خلاف ورزی ہو جائے اور اسکا کوئی آرٹیکل بھی نہ ہو تو کیا پھر بھی سپریم کورٹ کو متحرک ہونا چاہئےوکیل نے کہا ایسی صورت میں جو ضروری ہو وہ سپریم کورٹ کو کرنا چاہئے۔
اہم خبریں سے مزید