• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ، کتنا نقصان ہوا؟ جوہری تنصیبات کی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آگئیں

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ایران میں فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد ان مقامات کی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آگئیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی جانب سے فراہم کردہ تصاویر میں فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات پر ہونے والی تباہی دیکھی جاسکتی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق فردو جوہری سائٹ پر حملے میں 6 بی ٹو بم بار طیاروں نے 12 بنکر بسٹر بم گرائے، دیگر ایرانی جوہری سائٹس پر حملے میں 30 ٹوماہاک میزائل استعمال کیے گئے۔

امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد فردو جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز
امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد فردو جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز

خبر رساں ایجنسی کے جانب سے جاری ہونے والی فردو کی جوہری مرکز کی تصاویر میں 3 مقامات پر امریکی حملے کے آثار دیکھے جاسکتے ہیں۔ بنکر بسٹر بموں کے نتیجے میں 2 گڑھے اور جوہری ری ایکٹر کے تحفظ کے لیے بنائی گئی فضائی دفاعی سائٹ کو نقصان پہنچا ہے۔

امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد فردو جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز
امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد فردو جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز

ایران کی نطنز جوہری تنصیب پر اتوار کو ہونے والے امریکی حملے کے بعد سامنے آنے والی سیٹلائٹ تصاویر میں گڑھا دکھائی دے رہا ہے۔

امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد نطنز جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز
امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد نطنز جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز

خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ پلانیٹ لیبز پی بی سی اور میکسر ٹیکنالوجیز کی طرف سے لی گئی تصاویر میں تقریباً 5 میٹر (16 فٹ) کا گڑھا دیکھا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گڑھا براہ راست سائٹ کے زیر زمین حصے پر پڑا ہے، جس میں سینٹری فیوج ہال بھی شامل ہیں۔

امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد اصفہان جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز
امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد اصفہان جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حملے میں اصفہان کمپلیکس میں زیرِ زمین سرنگوں کے داخلی راستے بھی نشانہ بنے، جس کے نتیجے میں افزودہ یورینیئم کے ذخیرے والی سرنگوں کے داخلی راستے متاثر ہوئے ہیں۔

امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد اصفہان جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز
امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد اصفہان جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز

خیال رہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے امریکا بھی اسرائیل کی جنگ میں شامل ہو گیا ہے۔ امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان جوہری تنصیبات پر بمباری کی۔

امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد اصفہان جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز
امریکی حملے سے قبل اور اس کے بعد اصفہان جوہری مرکز کا منظر جس میں بم گرنے کے مقامات دیکھے جاسکتے ہیں — تصویر بشکریہ میکسار/رائٹرز

ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کردی۔

اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے آئی اے ای اے کے مطابق امریکی حملے کے بعد ایران کے جوہری تنصیبات پر تابکاری میں اضافے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

خاص رپورٹ سے مزید