• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ جموں و کشمیر میں 37 سال میں 22 ہزار 983 خواتین بیوہ ہوئیں، 11.3 فیصد افراد نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا

اسلام آباد (اے پی پی)دنیا بھر میں بیوہ خواتین کادن منایا جارہا ہے جبکہ کشمیری خواتین کو بھارتی فوجیوں اور ایجنسیوں کی طرف سے مسلسل مظالم کا سامنا ہے۔اس دن کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق بھارت کی مسلسل ریاستی دہشت گردی سے جنوری 1989سے اب تک 22ہزار983خواتین بیوہ ہوئیں جن کے شوہروں کوبھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں نے جعلی مقابلوں میں یا دوران حراست شہیدکیاہے۔ متنازعہ علاقے میں گزشتہ 37سال کے دوران تقریبا 2500خواتین کو نیم بیوہ کی زندگی گزارنے پر مجبورکیاگیاہے کیونکہ ان کے شوہروں کو بھارتی فوج اور پولیس نے گرفتاری کے بعدغائب کردیا ہے ۔ ان میں سے بہت سی خواتین ذہنی تنائو کی وجہ سے فوت ہوگئی ہیں۔یہ دن کشمیری بیوائوں اور نیم بیوائوں کو درپیش مشکلات کی یاددہانی ہے اور دنیا کو ان کی مشکلات کو فراموش نہیں کرناچاہیے۔ کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں گمشدہ افرادکے والدین کی تنظیمʼʼایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈس ایپئرڈ پرسنزʼʼ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق 1989سے اب تک 8ہزارکے قریب شہری بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تحویل میں غائب کردیے گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ نیم بیوہ خواتین اپنے شوہروں کو تلاش کرنے کے لئے کئی سالوں سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج اور پیراملٹر فورسز کے کیمپوں کے چکر کاٹ رہی ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید