• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، بجٹ منظور، مختلف ریونیو چارجز میں 50 فیصد کمی، اہم ریلیف اقدامات کا اعلان

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے بدھ کوآئندہ مالی سال کیلئے 34 کھرب 50 ارب روپے کا بجٹ منظور کرلیا، رواں سال کے لیے 156.069 ارب روپے کے ضمنی بجٹ بھی منظوری دیدی گئی، بجٹ میں سماجی تحفظ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، معاشی اصلاحات اور نچلے طبقے کیلئے بھرپور ریلیف اقدامات پر زور دیا گیا ہے۔ منظور شدہ بجٹ کا مجموعی حجم گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 12.9 فیصد زیادہ ہے۔ بجٹ میں مختلف ریونیو چارجز میں 50فیصد کمی کی گئی ہے، کمرشل گاڑیوں کا سالانہ ٹیکس صرف 1000روپے، موٹر سائیکل انشورنس لازمی نہیں رہی۔ سندھ میں چھ محصولات کے خاتمے یا واپسی، خصوصاً پروفیشنل ٹیکس کے خاتمے سے عوام کو براہ راست فائدہ ہوگا، جس سے تنخواہ دار طبقے اور چھوٹے کاروباریوں کو 5 ارب روپے کا ریلیف ملے گا، بجٹ میں سماجی تحفظ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، معاشی اصلاحات اور نچلے طبقے کے لیے بھرپور ریلیف اقدامات پر زور دیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سند ھ نے کہا کہ سندھ کے بجٹ کا مقصد اقتصادی ترقی، ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے بدھ کوآئندہ مالی سال کیلئے 34 کھرب 50 ارب روپے کا بجٹ منظور کرلیا۔ اسمبلی میں 188 مطالباتِ زر پیش کیے گئے، جن پر اپوزیشن کی جانب سے 2002کٹوتی کی تحاریک پیش کی گئیں، جو اکثریتی ووٹ سے مسترد کردی گئیں تاہم سندھ اسمبلی میں کٹوتی کی ایک تحریک حکومت و اپوزیشن ارکان نے متفہ طورپر جو اسپیشل جوڈیشل الاونس نہ دینے سے متعلق تھی اسے منظورکرلیا۔ حکومت سندھ نے عدالتی احکامات پراسپیشل جوڈیشل الاونس کی مد میں آٹھ ارب روپے مختص کئے تھے تاہم اسمبلی نے بجٹ تجاویز کی مخالفت کی۔ مالی سال 2025-26کے لیے مطالباتِ زر بھی بحث اور رائے شماری کے بعد منظور کرلیے گئے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ فنانس بل اسمبلی میں پیش کیا جس کا مقصد محصولات اور ٹیکسوں کو حقیقت پسندانہ بنانا اور متعلقہ قوانین میں ترامیم کرنا ہے۔

اہم خبریں سے مزید