• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز شریف، چوہدری نثار ملاقات، نئی سیاسی قیاس آرائیوں کا جنم

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) شہباز شریف کی چوہدری نثار کی ملاقات نے نئی سیاسی قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔انہوں نے مسلم لیگ نون کو اس وقت مفارقت دی جب نواز شریف مقدمات کا سامنا کر رہے تھے انہیں مریم کا عروج گوارا نہیں تھا حالانکہ وہ انہیں انکل پکارتی تھیں، مسلم لیگ سے راہیں جدا کرنے کے بعد عباسی آج بھی سیاسی ٹھکانے کی تلاش میں ہیں، چوہدری نثار علی خان اپنے اکلوتے صاحبزادے تیمور علی خان کیلئے محفوظ سیاسی مستقبل کیلئے سرگرداں ہیں وہ بھی ڈیڑھ گھنٹے کی ملاقات میں شامل تھے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ اور شریف برادران تین دہائیوں سے زیادہ عرصہ اپنے رفیق کار چوہدری نثار علی خان سے اتوار کو وزیراعظم شہباز شریف نے ان کی اقامت گاہ پر جاکر ملاقات کرکے نئی سیاسی قیاس آرائیںوں کو جنم دیدیا ہے چوہدری نثار علی خان جنہیں صحت کے مسائل کا سامنا ہے نواز شریف سے اس وقت الگ ہوگئے تھے جب وہ وزیراعظم نہیں رہے تھے اور ان کی صاحبزادی مریم نواز شریف عملی طور پر پاکستان مسلم لیگ نون کی قیادت کے لئے سرگرم ہوگئی تھیں چوہدری نثار نے مریم نواز شریف کی حمایت کی قیادت کے لئے آگے بڑھتا دیکھ کر ابتدا مزاحمت کی اور پھر پاکستان مسلم لیگ نون سے یہ کہہ کہ الگ ہوگئے کہ ان کے لئے میریم نواز شریف کو ’’میڈم‘‘ کہنا دشوار ہوگا جو انہیں ہمیشہ انکل کہہ کر پکارتی تھیں وہ پاکستان مسلم لیگ نون کے شاہد خاقان عباسی کے بعد دوسرے قد آور رہنما تھے جن کے لئے مریم نواز شریف کا نیا اورقائدانہ کردار گوارا نہیں تھا ان دونوں رہنمائوں نے مریم نواز شریف کے حسن تدبر اور بڑوں کے ساتھ احترام کے اطوار کا سرے سے کوئی تجربہ ہی نہیں کیا تھا اور بزرگ ہونے کے باوجود و جذباتی طور طریقہ اختیار کیا تھا۔ ان دونوں رہنمائوں کی جماعت سے راہیں جدا کئے جانے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو ذاتی طور پر بھی تعلق تھا تاہم وہ ان کے رد عمل پر خاموش رہے شاہد خاقان عباسی کو نواز شریف نے اپنے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد اس وقت وزیراعظم نامزد کردیا تھا جب پاکستان مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی شہباز شریف کو منتخب کرچکی تھی عباسی کو شہباز شریف کے قومی اسمبلی کارکن منتخب ہونے تک کے دنوں کے لئے وزیراعظم تھا۔ نواز شریف نے نہیں قومی اسمبلی کا انتخاب ہار گئے تو نواز شریف نے انہیں اپنے بھتیجے حمزہ شہباز کی لاہور سے خالی کردہ نشست پر جتوا کر قومی اسمبلی میں بھجوایا تھا ۔ اس کے باوجود انہیں مریم نواز شریف کی بلند پروازی نے ہراساں کردیا اور وہ اسدن سے اپنے لئے ٹھکانے کی تلاش کررہے ہیں قابل اعتماد سیاسی ذرائع نےجنگ /دی نیوز کو بتایا ہے کہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں اپنے لئے کسی سیاسی کردار کی درخواست نہیں کی وہ صحت بحال ہونے تک خاموش رہنا چاہتے ہیں انہوں نے اپنی ڈیڑھ گھنٹے کی گفتگو میں اپنے علاوہ نواز شریف کی خریت دریافت کرنے کے علاوہ مریم نواز شریف کے بارے میں وضعدارانہ احترام کے ساتھ ان کے سیاسی گردار کے حوالے سے استفسارات کئے ۔

اہم خبریں سے مزید