کراچی (نیوزڈیسک ) بھارت نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق ثالثی عدالت کے فیصلے کوماننے سے انکار کردیا۔بھارت کاکہنا ہے کہ اس نے نام نہاد ثالثی عدالت کے وجود کو ہی کبھی تسلیم نہیں کیا ۔ اس فورم کے سامنے کوئی بھی کارروائی اور اس کی جانب سے لیا گیا کوئی بھی فیصلہ غیر قانونی ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق ثالثی عدالت کے فیصلے کو مستردکرتے ہوئے ثالثی عدالت کو غیر قانونی اور نام نہاد کورٹ آف آربٹریشن قرار دے دیا۔بی بی سی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس عدالت نے مقبوضہ کشمیر میں کشن گنگا اور رتلے پن بجلی منصوبوں سے متعلق ایک اضافی ایوارڈ جاری کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کافیصلے پراپنے ردعمل میں کہنا ہے کہ انڈیا نے کبھی بھی اس نام نہاد ثالثی عدالت کے وجود کو تسلیم نہیں کیا بلکہ ہمارا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ اس نام نہاد ثالثی ادارے کی تشکیل بذات خود سندھ طاس معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔بیان کے مطابق اس کے نتیجے میں اس فورم کے سامنے کوئی بھی کارروائی اور اس کی جانب سے لیا گیا کوئی بھی فیصلہ غیر قانونی ہے۔