• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف کو منانے میں ناکامی، براؤن فیلڈ پالیسی پرنظرثانی کی ہدایت

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ)سیلز ٹیکس چھوٹ کے معاملے پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اتفاق رائے میں ناکامی کے بعد اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی 2023 پر 31 ستمبر 2025 تک نظرثانی کا کام مکمل کرلیں تاکہ مقامی ریفائنریوں کے چھ ارب ڈالر کے اپ گریڈیشن منصوبوں کے آغاز کو ممکن بنایا جا سکے۔یہ ہدایت ایس آئی ایف سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے 18 جون 2025 کے اجلاس کی کاروائی میں دی گئی ہے جو یکم جولائی 2025 کو جاری ہوئی۔ ان کے مطابق سیکریٹری پیٹرولیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متعلقہ شراکت داروں اور ایس آئی ایف سی کو سیلز ٹیکس چھوٹ کے مسئلے کے حل کی حتمی اور غیر توسیع پذیر (ناقابلِ توسیع) مدت باقاعدہ طور پر فراہم کریں۔اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی 2023 پر نظرثانی کی جائے گی، جس میں ریفائنریوں کو اپ گریڈیشن کے لیے مالی مراعات دی جائیں گی۔ پالیسی پر نظرثانی تین ماہ کے اندر مکمل کرنا ہوگی (یعنی 31 ستمبر 2025 تک)۔مزید برآں، ایس آئی ایف سی فورم نے سوئی سدرن گیس کمپنی اور جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کی بھی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت جون 2020 سے بند پڑا جامشورو ایل پی جی اور این جی ایل نکالنے والا پلانٹ اب 31 جولائی 2025 تک دوبارہ فعال کر دیا جائے گا۔معاہدے کے مطابق، اندرونی استعمال کے لیے جامشورو کمپنی پر علیحدہ نرخ لاگو ہوگا، جیسا کہ شق 4.1.3 میں درج ہے، اور یہ نرخ گیس کی اوسط لاگت کے برابر ہوگا، جو تیل و گیس کے ریگولیٹری ادارے کی آمدنی کی تعیناتی کی بنیاد پر ہو گا۔جہاں تک مقامی ریفائنریوں کی اپ گریڈیشن کا تعلق ہے، اجلاس میں شریک حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے حکومت کی جانب سے چھ ارب ڈالر کے منصوبوں کے لیے پیش کردہ تجاویز کو مسترد کر دیا۔
اہم خبریں سے مزید