پشاور/اسلام آباد(طاہر خلیل، ایجنسیاں)اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات ‘سنی اتحاد کونسل کے 26ارکان صوبائی اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کردیاجبکہ سابق اسپیکر اور پی ٹی آئی رہنمااسدقیصرکا کہنا ہے کہ جن چارارکان قومی اسمبلی نے (ن) لیگ میں شمولیت اختیار کی یہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتے تھے ‘ ان کے خلاف ریفرنس اسپیکر اور الیکشن کمیشن کو بھیجا جائے گا۔ادھروزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا کی میری حکومت گرانے کی حیثیت نہیںجبکہ سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی کاکہنا ہے کہ خیبرپختونخوااسمبلی میں عدم اعتماد سے متعلق کوئی تجویز کسی اعلیٰ سطح پر زیربحث نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق ملک احمد نے سنی اتحاد کونسل کے 26 ارکان صوبائی اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کردیا۔ جمعرات کوچیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے آئین کے تحت ایوان میں اٹھائے گئے حلف کی پاسداری نہیں کی انہیں اس ہاؤس کا رکن رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے اور جو کچھ انہوں نے کیا اس کے نتائج وہ بھگتیں گے۔ میں نے تین سوالات الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے ہیں‘کیا وہ ایوان جہاں یہ رولز بننے ہیں وہاں ہلڑ بازی کرنا،ماں بہن کی گالیاں دینا درست ہوگا‘ کیا اس ایوان میں لوگوں کو مارنا اور گریبان سے پکڑنا درست ہے؟میں آئین کی بالادستی کے لیے یہ کیس لڑوں گا۔واضح رہے کہ 27 جون کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ اور ہنگامی آرائی کے ساتھ ساتھ توڑ پھوڑ کی تھی۔