کراچی(ٹی وی رپورٹ) سابق ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ حالیہ عمارت گرنے کا واقعہ نہایت افسوسناک ہے جس کی ذمہ داری بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور اس کے افسران پر عائد ہوتی ہے۔ ماضی میں ایسے واقعات بہت کم ہوتے تھے کیونکہ سروے کیے جاتے عمارتوں کو خالی کروایا جاتا اور سخت کارروائی کی جاتی تھی۔ سابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی فہیم الزماں نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کراچی میں غیر قانونی عمارتیں بن رہی ہیں یا لوگ مخدوش عمارتوں میں رہائش پذیر ہیں تو اس کے ذمہ دار سندھ حکومت، کے ڈی اے، کے ایم سی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جیسے فعال ادارے ہیں۔رؤف اختر فاروقی کا مزیدکہنا تھا کہ لیاری میں تعمیرات بے ہنگم انداز میں ہوئی ہیں جہاں اس سے قبل بھی عمارتیں گر چکی ہیں۔ ممکن ہے کہ موجودہ عمارت کو خطرناک قرار دے دیا گیا ہو مگر عموماً اس کے بعد متعلقہ ادارے خاموشی اختیار کر لیتے ہیں اور عمل کو انجام تک نہیں پہنچایا جاتا یہی وجہ ہے کہ جانی نقصان بڑھ رہا ہے۔