• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایچ اِی سی چیئرمین کی تقرری میں تاخیر، قیادت کے خلا پر خدشات

کراچی(سید محمد عسکری) ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے موجودہ چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد کی مدتِ ملازمت 30جولائی 2025کو مکمل ہونیوالی ہے ، مگر نئے چیئرمین کی تقرری کے عمل کے آغاز میں تاخیر کے باعث ادارے کی مستقبل کی قیادت کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے سرچ کمیٹی کی منظوری کے باوجود، تاحال اس عہدے کے لیے تقرری کا عمل شروع نہیں ہو سکا۔وزیراعظم نے 17 جون 2025 کو وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں آٹھ رکنی سرچ کمیٹی تشکیل دی تھی بعدازاں کراچی کی دیوان یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اورنگ زیب کو بھی کمیٹی کا رکن مقرر کردیا گیا اس طرح یہ کمیٹی 9 رکنی ہوگئی تاہم نہ تو اس عہدے کا اشتہار جاری کیا گیا ہے اور نہ ہی کمیٹی کا کوئی اجلاس منعقد ہوا ہے، جس پر اعلیٰ تعلیمی حلقوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ایچ ای سی ایکٹ کے مطابق چیئرمین صرف دو مدتوں کے لیے خدمات انجام دے سکتا ہے۔ ڈاکٹر مختار احمد اپنی دوسری اور آخری مدت مکمل کر رہے ہیں، جس میں ایک سال کی توسیع دی گئی تھی، جو اس ماہ کے اختتام پر ختم ہو رہی ہے۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر تقرری کا شفاف اور بروقت عمل شروع نہ کیا گیا تو ایچ ای سی میں قیادت کا خلا مزید سنگین ہو جائے گا، جس سے ادارے کی حکمرانی اور پالیسی سازی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔ماضی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران چیئرمین ایچ ای سی کی تقرری کے لیے دو مرتبہ اشتہار جاری کیا گیا تاکہ شفاف اور مسابقتی عمل کے ذریعے تعیناتی یقینی بنائی جا سکے۔ موجودہ تاخیر کو بعض تعلیمی حلقے ڈاکٹر مختار احمد اور حال ہی میں بحال ہونے والے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاءالقیوم کے درمیان جاری کشیدگی سے جوڑ رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق رواں ہفتے ڈاکٹر ضیاء کو عدالت کے بحالی کے احکامات کے باوجود ایچ ای سی کے دفتر میں داخلے سے روک دیا گیا، جس سے ادارے کے اندرونی اختلافات مزید بڑھ گئے ہیں۔ایچ ای سی ایکٹ کے مطابق، اگر چیئرمین کا عہدہ خالی ہو جائے تو کنٹرولنگ اتھارٹی کمیشن کے کسی رکن کو قائم مقام چیئرمین نامزد کر سکتی ہے، جو زیادہ سے زیادہ تین ماہ تک اس ذمہ داری کو نبھا سکتا ہے، اور اس دوران مستقل چیئرمین کی تقرری ضروری ہوتی ہے۔ ماضی میں انجینئر امتیاز گلانی اور انجینئر احمد فاروق بزئی عبوری چیئرمین کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔موجودہ چیئرمین کی مدت ختم ہونے میں صرف 24 روز باقی ہیں، ایسے میں ماہرین اور تعلیمی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ تاخیر کا ازالہ کیا جائے اور ایک باقاعدہ چیئرمین ایچ ای سی کی بروقت تقرری کے ذریعے ادارے کے کام میں تسلسل یقینی بنایا جائے۔
اہم خبریں سے مزید