• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تبدیلی عوامی شعور ، تنظیم اور انقلابی تربیت سے ہی ممکن ہے ، پیپلز پارٹی

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے کہا ہےکہ یوم سیاہ صرف تاریخ نہیں بلکہ ایک انقلابی پکار ہے جو ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ جمہوریت تحفہ نہیں بلکہ جدوجہد کا ثمر ہے اور آمریت کبھی عوامی مفاد میں نہیں ہوسکتی ، صرف انتخابی سیاست سے نہیں ، عوامی شعور ، تنظیم اور انقلابی تربیت سے ہی تبدیلی ممکن ہے ۔یہ بات پیپلز پارٹی کوئٹہ ڈویژن کے صدر سردار خیر محمد ترین ، بلوچستان کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر وزیراعلی بلوچستان کے فوکل پرسن سید اقبال شاہ ، حاجی محمد گل شاہوانی ، نعیم بلوچ ، شہزادہ خان کاکڑ ، حاجی نیک محمد لانگو ، قیصر بلوچ ، میر نصیب اللہ شاہوانی ، ایوب آغا ، شیر محمد ترین و دیگر نے کوئٹہ ڈویژن کے زیراہتمام یوم سیاہ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہی، تقریب میں پیپلز پارٹی ، پیپلز لیبر بیورو ، پیپلز یوتھ ، پیپلز ایس ایف ، پیپلز اسپورٹس ونگ کے عہدیداروں و کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ مقررین نےشہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک جمہوریت کے دشمن ہیں تب تک پارٹی کی انقلابی مزاحمت جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ 5 جولائی 1977ء وہ دن تھا جب آمریت نے پاکستان کے عوام کے حق رائے دہی ، پارلیمانی بالادستی ، آئین کی حکمرانی اور سیاسی آزادی کو روندتے ہوئے منتخب عوامی حکومت کو ختم کیا ،شہید ذوالفقار علی بھٹو جنہوں نے مزدوروں ، کسانوں ، طالب علموں ، خواتین ، اقلیتوں ، اور غریب عوام کو طاقت دی ، انہیں ایک جھوٹے مقدمے میں پھانسی دی گئی مگر ان کا نظریہ ، نام اور ان کا مشن آج بھی زندہ ہے ۔ آج ایک بار پھر جاگیردار ، سرمایہ دار اور وہی جبر جو ضیاء آمریت نے پروان چڑھایا تھا آج بھی یہ نظام صرف چند خاندانوں کو فائدہ دیتا ہے جبکہ کروڑوں عوام غربت ، مہنگائی ، بیروزگاری ، تعلیم و صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔ ہم اپنی نسلوں کو کسی استحصالی نظام کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے ہم استحصالی ڈھانچے کو توڑ کر ایک سوشلسٹ ، جمہوری اور عوامی ریاست کی بنیاد رکھیں گے ۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ پانچ جولائی کو سرکاری طور پر یوم سیاہ قرار دیا جائے۔
کوئٹہ سے مزید