لاہور (نمائندہ خصوصی) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں مرکزی مشاورتی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ایران اور افغانستان کے سفارتی، اقتصادی اور دفاعی سطح پر مضبوط تعلقات خطہ میں پائیدار امن کی ضمانت بن سکتے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے تقاریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی بحران کی شدت عدلیہ کی آزادی کے لیے جان لیوا بن گئی ہے۔ سیاسی جمہوری قوتیں تسلیم کرلیں کہ 26 ویں آئینی ترمیم بڑا بلنڈر تھا۔ پاکستان کا استحکام صرف اور صرف آئینِ پاکستان کے مکمل نفاذ سے ممکن ہے۔ مخصوص نشستوں کا عدالتی فیصلہ سیاست اور جمہوریت پر بھاری ہوگیا ہے۔ حکمران جماعتوں میں مالِ غنیمت کی تقسیم خود اُنہیں شرمسار کررہی ہے۔ سیاسی بحران اسٹیبلشمنٹ کے دَر اور 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد منقسم اور یرغمال عدلیہ کے ذریعے ختم نہیں ہونگے۔ سیاسی جمہوری قوتوں کو قومی ڈائیلاگ، قومی ترجیحات کے کم از کم ایجنڈا پر اتفاقِ رائے سے سیاسی بحران کی شدت کو قابو کیا جاسکتا ہے۔ آئین پر عمل اور آزادانہ غیرجانبدارانہ، شفاف انتخاب ہی جمہوریت کو پائیدار بناتے ہیں۔