کراچی ( اسٹاف رپورٹر) محکمہ موسمیات کے مطابق بالائی سندھ میں 10 اور جنوبی سندھ میں 30 فیصد تک اضافی بارشوں کا امکان ہے،کراچی میں 45 ملی میٹر فی گھنٹہ سے زائد بارش برداشت کرنے کے لیے درکار انفرااسٹرکچر دستیاب نہیں ہے،اس بات کا انکشاف وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس صوبے بھر میں مون سون بارشوں کی تیاریوں کا جائزہ لینے اور انہیں بہتر بنانے کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں صوبائی وزراء شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، جام خان شورو، ضیاء الحسن لنجار، محمد بخش مہر، محمد علی ملکانی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی، صوبائی سیکریٹریز، چیف میٹرولوجسٹ عامر حیدر، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، واٹر بورڈ، کے الیکٹرک، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور کور فائیو کے نمائندوں نے شرکت کی،اجلاس میں محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ جنوبی پاکستان میں معمول سے پہلے "ہوا کا کم دباو" بن رہا ہے جس کے باعث جولائی اور اگست میں بارشیں معمول سے زیادہ یا معمول کے مطابق ہونے کا امکان ہے، بالائی سندھ میں بارشوں میں 10 فیصد جبکہ جنوبی سندھ میں 20 سے 30 فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، زیریں سندھ کے علاقے ممکنہ طور پر سیلاب خاص طور پر دریائے سندھ میں طغیانی اور پہاڑی ندی نالوں سے پانی کے بہاؤ کے باعث متاثر ہو سکتے ہیں، وزیراعلیٰ نے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی مرتب ، برساتی نالوں کی صفائی مکمل، پمپنگ اسٹیشنز کی جانچ پڑتال کریں اور ریسکیو ٹیموں کو تیار رکھا جائے،وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ نالوں کی صفائی کا عمل 20 جون سے شروع کیا گیا ہے جو 15 ستمبر تک جاری رہے گا۔