• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی واٹر کارپوریشن کے تمام ہائیڈرنٹس پر عملے کی تبدیلی کا فیصلہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نیپا اور صفورا ہائیڈرنٹ کے تمام عملے کو ہٹانے کےبعد کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نے اپنے زیر انتظام دیگر پانچ ہائیڈرنٹس پر برسوں سے تعینات تمام عملے کو بھی فارغ کر کے نئی تعیناتیوں کافیصلہ کر لیا ہےجس پر آئندہ چند روز میں مرحلہ وار عملدرآمد کا آغاز ہو جائے گاذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین واٹر کارپوریشن و میئر کراچی مرتضیٰ وہاب جنہوں نے تین روز قبل نیپا اور صفورا ہائیڈرنٹس پر چھاپہ مارکر ہائڈرنٹس کو مقررہ وقت سے دیر تک چلانے پر عملے کو معطل اور ہٹایا تھا اب ذرائع کا کہنا ہےکہ صرف ہائیڈرنٹ دیر تک چلنے کا معاملہ نہیں تھا میئر جب دونوں ہائیڈرنٹس پر پہنچے تو ایک گھنٹہ گزرنے کے بعد بھی انچارج ہائیڈرنٹ سمیت دوسری شفٹ کا عملہ نہیں پہنچا صرف نیپا پر ایک سلپ رائٹر موجود د تھا میئر جب صفورا ہائیڈرنٹ پر پہنچے تو یہی صورتحال تھی اس طرح یہ بات سامنے آئی کہ ہائیڈرنٹس کو مکمل طور پر ٹھیکیدار کمپنیوں کو لوگ چلا رہے تھے تیسری اہم بات حالیہ گرمیوں خاص کر عید الاضحی پرٹینکروںکے ذریعے پانی گھریلو صارفین کے بجائے کمرشل زیادہ فروخت کیا گیا آن لائن ٹینکر سروس کے ذریعےیا انفرادی طور پر ٹینکر بک کرانے والےلوگ کئی دن انتظار اور ہائینڈرنٹس کے چکر لگاتے رہے اور ناکام رہنے پرآٹھ سے دس ہزار روپے میں کمرشل ٹینکر خریدنے پر مجبور ہوئےحالانکہ واٹر کارپوریشن اورٹینکر مالکان میں معاہدے کے تحت گھریلو اور کمرشل سپلائی کا ایک تناسب طے ہے لیکن اس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہوئی جو عملے کے ملی بگھت کے بغیر ممکن نہ تھی اس معاملے پر میئر کراچی نے ایک انکوائری کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی ہو ئی ہے ذرائع نے بتایا کہ میئر کراچی جواس صورتحال اور شہریوں کی مشکلات سے مسلسل آگاہ تھے انہوں نے سی ای او اور سی او او واٹر کارپوریشن کے ہمراہ ہائیڈرنٹس پر چھاپے مارنے کے بعد اب واٹر کارپوریشن کے زیر انتطام دیگر پانچ ہائیڈرنٹس کے عملے کو بھی ہٹانے کا کہا ہےدوسری جانب ہٹائے گئے بعض ملازمین نے اس بات پر احتجاج کیا ہے کہ جس اسٹاف کی شفٹ ختم ہو گئی تھی اسے کیوں فارغ کیا گیا صرف زمہ دار اور بڑے افسران کے خلاف کارروائی ہونا چا ہیے تھی جبکہ صفورا ہائیڈرنٹ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر سعد غضنفرجو 11 سے20جولائی تک رخصت پر ہیں انہیں ہٹانے کو بھی بلا جواز قرار دیا جا رہا ہےدوسری جانب نیپا اور صفورا ہائیڈرنٹس کے نئے عملے نے چارج سنبھال کر کام شروع کر دیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید