لاہور (محمد صابر اعوان سے) پاکستان ریلوے کے قدیم اور مرکزی ریلوے اسٹیشن لاہور کی تاریخی بلڈنگ پر نصب چاروں گھڑیال کی الگ الگ ٹائمنگ نے مسافروں کو چکرا کر رکھ دیا ہے جبکہ گھڑیال ریلوے انتظامیہ کی آنکھوں سے مسلسل اوجھل ہے بلڈنگ کے اندر وزیر اعظم کی آمد کی تیاریوں پر لاکھوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں جبکہ تاریخی گھڑیال کی ٹائمنگ کی جانب کوئی توجہ نہیں ۔ لاہور ریلوے اسٹیشن کی عمارت اپنے طرز تعمیر کے حوالے سے تاریخی اہمیت کی حامل ہے اور یہ قلعہ نما خوبصورت عمارت انگریزوں کے عہد میں 1890ء کی دہائی میں پایہ تکمیل تک پہنچی۔یہ اسٹیشن نوآبادیاتی دور کے فنِ تعمیر اور برطانوی ریلوے نظام کا ایک منفرد نمونہ ہے، جو اس وقت کے لاہور کی ترقی کی علامت تھا۔ریلوے اسٹیشن کے چاروں اطراف ایسے مینار تعمیر کر لیے جو مورچوں کا کام بھی دینے تھے اور ہر گزرنے والے کو دو میناروں پر نصب گھڑیال وقت سے بھی باخبر رکھتے تھے میناروں پر نصب گھڑیال چاروں اطراف سے آنے والوں کو دور سے ٹائم بتاتے ہیں ،لاہور ریلوے اسٹیشن کی اس تاریخی عمارت کی خوبصورتی دیکھنے والوں کے لیئے آج بھی ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔مگر ریلوے انتظامیہ کی آنکھوں سے یہ تاریخی گھڑیال مکمل طور پر اوجھل ہیں اور ان کی درستگی کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔تاہم اس حوالے سے جنگ کے رابطہ کرنے پر ڈویژنل انجینئر ندیم خٹک نے بتایا کہ یہ گھڑیال بہت پرانے ہیں ان کو ٹھیک کرنا مشکل کام ہے تاہم ہم انہیں باقاعدہ مانیٹرکرتے رہے ہیں اور درستگی پرخصوصی توجہ رہتی ہے ۔