• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PTI افراتفری چاہتی ہے، عوامی پذیرائی نہیں ملے گی، احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ تحریک انصاف افرا تفری چاہتی ہے اور عوام کی طرف سے انہیں پذیرائی نہیں ملے گی۔ حکومت جمہوری آزادیوں کا احترام کرتی ہے لیکن تحریک انصاف کا ماضی پرتشدد ہے، حکومت جب تک پرامن رہے گی جب تک تحریک انصاف پرامن رہے گی ، نمائندہ جیو نیوز حیدر شیرازی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے فیصلے5 افراد کر رہے ہیں جس میں شبلی فراز، عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، علی امین ، شیخ وقاص اور پھر ان لوگوں کے ساتھ صاحبزادہ حامد رضا بھی مختلف امور پر مشاورت کرتے رہتے ہیں،علیمہ خان عمران خان سے مشاورت کرنے جائیں گی اس کے بعد ہی پالیسی واضح ہوگی کہ عمران خان کیا چاہتے ہیں۔ ن لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کی سیاست پر نظر ڈالیں جب انہوں نے پہلی دفعہ لانگ مارچ کیا تھا اس وقت سے یہ منفی سیاست کر رہے ہیں یا دھرنے اور احتجاج کے موڈ میں ہی رہتے ہیں جب حکومت میں تھے تب بھی اپوزیشن والا رویہ اختیار کرتے رہتے تھے۔ پاکستان نے حال میں اقتصادی معاملات میں بہتری آنا شروع ہوئی ہے ۔ سلامتی کونسل کی صدارت پاکستان کو ملی ہے ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر رہا ہے معیشت بحال ہو رہی ہے اس وقت تحریک انصاف بے موسم احتجاج کرنے جارہی ہے تحریک انصاف افرا تفری چاہتی ہے اور عوام کی طرف سے انہیں پذیرائی نہیں ملے گی۔ حکومت جمہوری آزادیوں کا احترام کرتی ہے لیکن تحریک انصاف کا ماضی پرتشدد ہے۔ 2018 میں جس طرح انہیں اسٹیبلشمنٹ لے کر آئی تھی یہ چاہتے ہیں دوبارہ لے کر آجائے ان کا مقصد جمہوریت نہیں ہے۔ 2013 میں ان کے پاس اکثریت نہیں تھی پھر بھی جمہوری اقدار کو ملحوظ رکھتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ انہیں حکومت بنانی چاہیے آج اگر یہ مینڈیٹ رکھتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ عوام کی خدمت کریں ہم کسی غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے لیکن اگر اسمبلی میں وزیراعلیٰ اکثریت کا اعتماد کھوتے ہیں تو وہ ایک جمہوری تبدیلی ہوگی۔ حکومت جب تک پرامن رہے گی جب تک تحریک انصاف پرامن رہے گی اگر انہوں نے احتجاج اور مظاہرے کا سہارا لے کر فساد کی کوشش کی تو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔نمائندہ جیو نیوز حیدر شیرازی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے فیصلے5 افراد کر رہے ہیں جس میں شبلی فراز، عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، علی امین ، شیخ وقاص اور پھر ان لوگوں کے ساتھ صاحبزادہ حامد رضا بھی مختلف امور پر مشاورت کرتے رہتے ہیں۔ ہمارے ذرائع کے مطابق مرکزی قیادت نے لاہور جانے کا پلان بنایا تھا اور اب ان کا کراچی جانے کا بھی پلان ہے۔ پارٹی رہنما یہ سمجھتے ہیں کہ پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کے اندر پارلیمانی پارٹی ایک حصہ جبکہ اسٹوڈنٹ یونین اور پارٹی کے ضلعی صدور یا صوبوں کی تنظیمیں بھی مختلف ہیں لہٰذا ان سب سے ہٹ کر اور پارلیمان کا اجلاس بلا کر یہ تحریک کا اعلان کر دیا گیا۔ علی امین کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو نہیں بتایا کہ کہاں جارہے ہیں عاطف خان، جنید اکبر وغیرہ کو بھی اس حوالے سے علم نہیں تھاگوجرانوالہ جب یہ پہنچے تھے تو عمر ایوب سے بات ہوئی بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی انہوں نے کہا فائنل جگہ کا علم نہیں لیکن علی امین یہ جانتے تھے کہ لاہور میں انہوں نے مرزا آفریدی کے گھر جانا ہے اور وہاں وہ گئے۔ اور مرزا آفریدی کے نام پر پارٹی میں بہت زیادہ تحفظات ہیں پارٹی سمجھتی ہے کہ نو مئی میں جن افراد نے مذمت کی یا جو پارٹی سے دور ہوگئے تھے ان کو اس وقت سہولتکاری نہیں کرنی چاہیے۔ پارٹی میں چار پانچ افراد جو فیصلے کر رہے ہیں ان کے خلاف پارٹی کی مرکزی قیادت نے بھی اب کھل کر سامنے آنے کا فیصلہ کیا ہے اور عمران خان سے مشاورت کے بعد کھل کر بیانات دیئے جائیں گے اور حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ ہمارے ذرائع کے مطابق علیمہ خان عمران خان سے مشاورت کرنے جائیں گی اس کے بعد ہی پالیسی واضح ہوگی کہ عمران خان کیا چاہتے ہیں۔میزبان محمد جنید تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے سے پہلے ہی تحریک انصاف اندرونی اختلافات کا شکار ہوگئی ہے۔عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو اراکین پارلیمنٹ کے پروگرام میں ضرور شریک ہونا چاہیے تھا۔خیبر پختونخوا سے متعلق مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ تبدیلی تحریک انصاف کے اندر سے ہی آنا چاہیے۔گزشتہ روز علی امین نے مولانا فضل الرحمٰن کو چیلنج کردیا جس پر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا جے یو آئی خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے حق میں نہیں۔ علی امین خود استعفیٰ دیں اور مقابلہ کریں۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں اضافہ پانی کے لیے کھڑے بچوں پر بمباری ہوئی غزہ میں اگر کوئی چیز وافر مقدار میں موجود ہے تو وہ موت ہے۔

اہم خبریں سے مزید