اسلام آباد(نمائندہ جنگ) پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، زیرو ٹالرنس اور دہشت گردی کیخلاف بین الاقوامی تعاون ہماری پالیسی کی بنیاد ہے،ایبی گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ شریف اللہ کی گرفتاری اس کی واضح مثال ہے، پہلگام واقعے کی تحقیقات تاحال غیر حتمی ہے، پاکستان کا لشکر طیبہ سے تعلق جوڑنے کی بھارتی کوششیں زمینی حقائق کے منافی ہے،عالمی برادری دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کیلئے اجتماعی حکمت عملی اپنائے، مجید بریگیڈ جیسی دہشت گرد تنظیموں کو بھی کالعدمBLA کے اتحادی کے طور پر دیکھا جائے، یہ بات ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جمعہ کو ایک اعلامیہ میں کئی گئی۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان دہشت گردی کیخلاف فرنٹ لائن ریاست رہا ہے، پاکستان نے ایبی گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری سمیت انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے ذریعے عالمی امن کے حصول میں بھرپور کردار ادا کیا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات ابھی تک بے نتیجہ ہیں۔ ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے کسی بھی قسم کا تعلق زمینی حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے مؤثر اور جامع طریقے سے کالعدم تنظیموں کیخلاف بھرپور ایکشن لیا اور انکی اعلیٰ قیادت کو گرفتار کر کے اُن پر مقدمات چلائے اور تنظیمی ڈھانچوں کو ختم کیا گیا۔ دفترخارجہ کے مطابق زیر غور مسئلہ امریکا کے اپنے قوانین سے متعلق ہے، بھارت کے پاس پاکستان مخالف پروپیگنڈے کیلئے ایسی معاملات سے فائدہ اٹھانے کا ٹریک ریکارڈ موجود ہے، بھارت کشمیر سمیت دیگر علاقوں میں انسانی حقوق کیخلاف جاری مظالم، غیر ذمہ دارانہ اور بدمعاش رویے سے بین الاقوامی توجہ ہٹنا چاہتا ہے۔