• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی معیشت کیلئے اچھی خبریں، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 22 سال کی بلند ترین سطح پر، آئی ٹی برآمدات 3.8، ٹیکسٹائل 17.90 ارب ڈالر ہوگئیں

کراچی/اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر/کامرس رپورٹر/حنیف خالد ) ملکی معیشت کیلئے اچھی خبریں آنا شروع ‘مالی سال 2024-25میں کرنٹ اکاؤنٹ14سال بعد 2.1ارب ڈالر سرپلس اور 22 سال کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا‘آئی ٹی برآمدات 3ارب 80کروڑ ڈالراورٹیکسٹائل برآمدات 17ارب 90کروڑ ڈالر ہوگئیں‘غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) میں 5 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 2 ارب 50 کروڑ ڈالر رہی۔ ترسیلات زر میں تاریخی 27 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا اور وہ 38 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے معیشت کے بیرونی شعبے کی اہم پیش رفت کا اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق جون 2025میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 32 کروڑ 80لاکھ ڈالر سرپلس میں بند ہوا، جس کے بعد پورے مالی سال کا سرپلس 2 ارب 10 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ یہ 14 سال بعد سالانہ سرپلس اور 22 سال میں سب سے بڑا سرپلس ہے‘ ریئل ایفیکٹو ایکسچینج ریٹ (REER) انڈیکس مزید کم ہو کر 96.6 پر آ گیا جس سے روپے کی ڈالر کے مقابلے میں مسابقت بڑھی۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے 1 لاکھ 40 ہزار پوائنٹس کی تاریخی سطح عبور کر لی، اور مارکیٹ کی مجموعی قدر 16 ہزار 800 ارب روپے (تقریباً 60 ارب ڈالر) سے تجاوز کر گئی۔ ادھر جمعہ کوسماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میںخرم شہزاد نے کہا ہے کہ جون 2025ء کے اختتام پر کرنٹ اکاؤنٹ 328 ملین ڈالر کے سرپلس کے ساتھ بند ہوا جس سے پورے مالی سال کا مجموعی سرپلس 2.1 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا، یہ 14 سال کے بعد پہلا سالانہ سرپلس ہے اور 22 سال کے دوران سب سے بڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کے بیرونی شعبے میں نمایاں پیش رفت 22 سال کا سب سے بڑا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، ترسیلات زر، برآمدات اور سرمایہ کاری میں تاریخی اضافہ ہے۔ریئل ایفیکٹیو ایکسچینج ریٹ (آر ای ای آر) انڈیکس کم ہو کر 96.6 تک آ گیا ہے جس سے پاکستانی روپیہ عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں مزید مسابقتی ہو گیا ہے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے بھی ترقی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے کے ایس ای-100 انڈیکس کی 140,000 پوائنٹس کی تاریخی سطح عبور کر لی ہے۔ دریں اثناءوفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ مالی سال 2024-25ء کے دوران پاکستان کی آئی ٹی، آئی ٹی ایز اور فری لانسرز کی برآمدات 3.8ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں، پاکستان کے باصلاحیت آئی ٹی ماہرین، سٹارٹ اپس اور فری لانسرز کی انتھک کوششوں سے پاکستان کو عالمی ٹیک فورس بنا رہے ہیں‘ آئی ٹی برآمدات میں مجموعی طور پر 18فیصد اضافہ ہوا ہے، وفاقی وزیر نے کہاکہ ڈیجیٹل پاکستان بنا پائیں تو اس سے ہماری جی ڈی پی ڈبل ہو جائے گی‘ اگلے کچھ سالوں میں اپنے اس ہدف کو پورا کر پائیں گے‘ انہوں نے کہا ہمارا بجٹ کن مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے آیا،ایک طرف بجلی کے مسائل تھے آئی ایم ایف کی شرائط تھیں ، آئی ٹی منسٹری نے جو ڈیمانڈ دیں اتنا ہی بجٹ دیا گیا۔


اہم خبریں سے مزید