• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارش سے تباہ کاریاں، مسئلہ گورننس کا ماحولیاتی تبدیلی کا نہیں، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام’’ رپورٹ کارڈ ‘‘میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پوچھے گئے سوال موجودہ چیلنجز کو دیکھتے ہوئے پاکستان کی ماحولیاتی پالیسی کتنی موثر؟ کا جواب دیتے ہوئے انٹرنیشنل کلائمیٹ ایکسپرٹ کار علی توقیرشیخ نے کہا ہے کہ بارشوں سے ہونے والی تباہ کاریوں میں زیادہ مسئلہ گورننس کا ہے ماحولیاتی تبدیلی کا نہیں ،کلائمیٹ پالیسی ایڈووکیٹ زینب نعیم نے کہاکہ ہماری پالیسی بالکل بہترین بنی ہوئی ہے ، ہم پالیسی تو اچھی بنالیتے ہیں لیکن اس پر عملدرآمد میں ہمیں وقت بہت زیادہ لگ جاتا ہے اور اس دوران میں مزید تباہی آجاتی ہے،تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہاکہ اس ملک میں انسانوں کو حقوق نہیں مل رہے اور ہم بات پانی او ردریاؤں کے حقوق کی کررہے ہیں، افسوس تو یہ ہے کہ دھڑا دھڑ درخت کاٹے جارہے اور ہاؤسنگ سوسائٹیاں بن رہی ہیں برساتی نالوں پر پلازے کھڑے کردیئے گئے ہیں ۔ انٹرنیشنل کلائمیٹ ایکسپرٹ کار علی توقیر شیخ نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ملک بھر میں مون سون بارشوں سے ہونے والی تباہ کاریوں میں زیادہ ایشو گورننس کا ہے Climate Changeکا نہیں ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم ان چیزوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں جن کا ہم کو معلوم ہوتا ہے کہ یہ نقصان کا باعث بنیں گی جس طرح ہمارے رائٹ تو لائف ہیں اسی طرح سے دریاؤں کے بھی رائٹ تو لائف ہیں وہ بھی آزادی سے بڑھنا چاہتے ہیں اگر ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ آتی ہے تو اس کو تہس نہس کردیتے ہیں ایک قانون موجود ہے کہ 20 فٹ تک کوئی کنسٹرکشن نہیں ہوسکتی ہے تو اس کی پابندی ہونا چاہئے ۔
اہم خبریں سے مزید