گھنٹوں گزرنے کے باوجود اسلام آباد کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سیلابی ریلے میں کار سمیت بہنے والے باپ بیٹی کا تاحال کچھ پتہ نہ چل سکا۔
حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن کا دائرہ بڑھا کر دریائے سواں تک پھیلا دیا گیا، جس جگہ نالہ دریائے سواں میں گرتا ہے وہاں کھدائی کا عمل جاری ہے، ریسکیو ٹیموں کو شبہ ہے کہ گاڑی ابھی تک پل کے اندر پھنسی ہوئی ہے۔
کرنل ریٹائرڈ قاضی اسحاق روز اپنی ڈاکٹر بیٹی کو سوسائٹی کے گیٹ تک چھوڑنے جاتے تھے۔
آج صبح کرنل اسحاق قاضی اپنے گھر سے اپنی 25 سالہ بیٹی کے ہمراہ سرمئی رنگ کی کار میں نکلے تھے کہ پانی کی وجہ سے گاڑی بند ہو گئی، جو دوبارہ اسٹارٹ نہ ہوئی۔
کرنل ریٹائرڈ اسحاق قاضی گاڑی اسٹارٹ کرنے کی کوشش کر رہے تھے تو پانی کا بہاؤ تیز ہو گیا، جس کے باعث دونوں باپ بیٹی برساتی نالے میں بہہ گئے۔
سیلابی ریلہ گاڑی کو بہاتے ہوئے سوسائٹی کے فیز فائیو کے نالے کی طرف لے گیا، دیکھتے ہی دیکھتے باپ بیٹی گاڑی سمیت نظروں سے اوجھل ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق کرنل اسحاق کی گاڑی میں ٹریکر نصب نہیں تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کرنل ریٹائرڈ اسحاق کی موبائل کی آخری لوکیشن گزشتہ رات سوا 8 بجے گھر کی آ رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ کار سوار کرنل ریٹائرڈ اسحاق اور ان کی بیٹی برساتی نالے میں بہتے وقت مدد کے لیے آوازیں بھی لگاتے رہے تھے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ پانی میں کرنل ریٹائرڈ اسحاق اور ان کی صاحبزادی کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے، پولیس، ہاؤسنگ سوسائٹی کا عملہ، ریسکیو 1122 اور غوطہ خور ٹیم انہیں تلاش کر رہی ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی کے فیز فائیو کے نالے سے بہہ جانے والی گاڑی کا بمپر مل گیا ہے۔
واضح رہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، راولپنڈی کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے فیز ایٹ میں پانی داخل ہو گیا ہے جبکہ ملحقہ دیہات میں بھی پانی داخل ہو گیا ہے۔