• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاورمیں پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری اینڈ سنٹر فار ریسرچ کا افتتاح

پشاور(جنگ نیوز)حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے میں محفوظ خوراک کی فراہمی، ملاوٹ کی روک تھام، اور سائنسی بنیادوں پر خوراک کے تجزیے کو یقینی بنانے کے لیے ایک اور انقلابی قدم اُٹھایا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے بدھ کے روز حیات آباد، پشاور میں صوبے کی پہلی جدید ترین پراونشل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری اینڈ سنٹر فار ریسرچ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔یہ منصوبہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی (KPFS&HFA) کے زیر انتظام 905 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے، جو کہ سرکاری سطح پر آئی ایس او (ISO) معیارات کے مطابق قائم ہونے والی پہلی صوبائی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری ہے۔یہ سٹیٹ آف دی آرٹ لیبارٹری ایک ہی چھت تلے 8 خصوصی لیبارٹریز، آن لائن رپورٹنگ سسٹم، مرکزی MIS، اور ڈیجیٹل ٹریس ایبیلٹی سسٹم سے آراستہ ہے۔ عوام اور خوراک سے منسلک کاروباروں کو فوری معلومات اور نتائج کی فراہمی کے لیے آن لائن رسائی کے جدید ٹولز بھی فراہم کیے گئے ہیں۔مزید برآں، لیبارٹری صوبے کے 20 سے زائد اضلاع میں قائم فوڈ اتھارٹی کے دفاتر کو بطور سیمپل کلیکشن پوائنٹس بھی استعمال کریگا، تاکہ خوردنی اشیاء کی بروقت اور محفوظ جانچ کو یقینی بنایا جا سکے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ یہ لیبارٹری خیبرپختونخوا میں خوراک کے تحفظ کے میدان میں ایک گیم چینجر ہے۔ اب خوراک کی کوالٹی جانچنے کے لیے ہمیں کسی دوسرے صوبے یا نجی ادارے پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔ یہ صوبائی سہولت نہ صرف سو سے زائد خوردنوش اشیاء کی پندرہ سو سے زائد پیرامیٹرز کی ٹیسٹنگ سے ملاوٹ،غیرمعیاری اور حرام کی مؤثر روک تھام کرے گا بلکہ عوام کو صحت مند زندگی کے حق کی فراہمی میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ لیبارٹری کا قیام فوڈ انڈسٹری کی رہنمائی، ریسرچ و ڈیولپمنٹ، اور قانون سازی کے لیے بھی سنگِ میل ثابت ہوگا۔وزیراعلیٰ سردار علی امین خان گنڈاپور نے اپنے خطاب میں کہا یہ لیبارٹری نہ صرف ایک جدید سہولت ہے بلکہ خیبرپختونخوا میں محفوظ خوراک کی فراہمی، صنعتوں کی مؤثر نگرانی، اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔ حکومت عوام کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
پشاور سے مزید