• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایچ ایم سی کے مرمت کام میں مبینہ جعلسازی، تحقیقات کیلئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل

پشاور (خصوصی نامہ نگار)حیات آباد میڈیکل کمپلیکس (ایچ ایم سی) پشاور کی انتظامیہ نےپری آڈٹ اعتراضات کی روشنی میں مرمت ودیکھ بھال ( ایم اینڈ آر) کام بارے ورکس ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ میں مبینہ جعلسازی کی تحقیقات کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ ہسپتال اعلامیہ کے مطابق ڈینٹل ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد مشتاق کو کمیٹی کا چیئرمین جبکہ منیجر او پی ڈی زین اورباہر سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنیکل پی ڈی اے رفیع اللہ کو ارکان مقرر کیا گیاہے۔کمیٹی، جس کے ٹی آوٹی او آرز میں جعلی دستاویزات کی حقیقت معلوم کرنا، جعلسازی کے ارد حالات کا تعین کرنا اور اگلے لائحہ عمل کے لئے سفارشات دینا شامل ہیں، کو جنوری 2025 سے ایم اینڈ آر میں کوئی ترقیاتی کام نہ ہونے کے باوجود دیکھ بھال کی مد میں جمع کرائے گئے 29.94 ملین روپے کے مشکوک دعوے کی تحقیقات کرےگی۔ یہ امر قابل ذکرہے کہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ایک ماڈل صحت کی سہولت کے طور پر نمایاں ایچ ایم سی مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں کی وجہ سے بدترین شہرت حاصل کر رہا ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق دیکھ بھال اور مرمت کی مد میں 29.94 ملین روپے دھوکہ دہی اور بے ضابطگی کے سکینڈل کے الزامات سامنے آئے ہیں جس میں ہسپتال کے ایک اعلیٰ عہدیدار کی طرف بھی انگلیاں اٹھائی گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اندرونی آڈٹ کے اہلکار نے فنڈ کے اجراء کے لئے جمع کئے گئے کیس کے ساتھ منسلک دستاویزات پر جعلی دستخطوں کی نشاندہی کی، دستاویزات پر جن اہلکاروں کے دستخط تھے انہوں نے متعلقہ حکام کو بتایا کہ دستاویزات پر ان کےجعلی دستخط کئے گئے ہیں کیونکہ ایم اینڈ آر کا کوئی کام نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہسپتال میں ڈائریکٹر ورکس کا عہدہ پانچ سال سے خالی ہے انتظامیہ اب ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو لگانے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ مالی گھپلوں کے ذمہ داروں میں سے ایک ہے۔ اس سلسلے میں ہسپتال انتظامیہ کا موقف جاننے کے لئے کئی بار رابطہ کیا گیا لیکن کسی ذمہ دار نے فون نہیں اٹھایا۔
پشاور سے مزید