• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزن کم کرنے والی ادویات فالج اور دماغی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات ناصرف ذیابیطس اور موٹاپے پر قابو پانے میں مددگار ہیں بلکہ یہ فالج اور ڈیمینشیا جیسی دماغی بیماریوں سے بچاؤ اور اموات کے خطرے میں بھی نمایاں کمی کر سکتی ہیں۔

جاما اوپن نیٹورک میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس اور موٹاپے کے شکار مریضوں میں یہ ادویات دماغی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے اور زندگی بچانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔

مطالعہ کے مرکزی مصنف اور تائیوان کی چینگ گنگ کالج آف میڈیسن سے وابستہ ڈاکٹر ہوان تانگ لین نے کہا ہے کہ GLP-1 ادویات کا دائرہ کار صرف شوگر کنٹرول اور وزن میں کمی تک محدود نہیں رہا بلکہ اب یہ دماغ اور خون کی شریانوں کی حفاظت میں بھی کردار ادا کر سکتی ہیں۔

تحقیق میں گزشتہ 7 سالوں کا ڈیٹا شامل کیا گیا ہے، جس میں 60 ہزار سے زائد موٹاپے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریض شامل تھے۔

کچھ مریض روایتی ادویات جیسے میٹ فارمن اور سلفونی لریاس استعمال کر رہے تھے، جبکہ دیگر کو semaglutide اور tirzepatide جیسی GLP-1 ادویات دی گئیں۔

نتائج کے مطابق GLP-1 استعمال کرنے والوں میں ڈیمینشیا کا خطرہ 37 فیصد، مجموعی اموات کا خطرہ 30 فیصد اور اسکیمک فالج کا خطرہ 19 فیصد کم ہوا ہے۔

تاہم تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ GLP-1 ادویات ہیموریجک فالج (دماغی رگ پھٹنے سے ہونے والا فالج) کے خلاف مؤثر ثابت نہیں ہوئیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج مشاہداتی نوعیت کے ہیں اور ان سے براہِ راست وجہ اور اثر کا تعلق ثابت نہیں کیا جا سکتا، اس لیے مستقبل میں مزید کلینیکل ٹرائلز اور قابو شدہ تحقیقی مطالعات کی ضرورت ہے تاکہ یہ تعین کیا جا سکے کہ آیا GLP-1 ادویات واقعی دماغی بیماریوں سے تحفظ فراہم کر سکتی ہیں یا نہیں؟

یہ تحقیق ان لوگوں کے لیے امید کی کرن ہو سکتی ہے جو ذیابیطس، موٹاپے اور دماغی بیماریوں کے دوہرے خطرے سے دوچار ہیں، تاہم فی الحال خود سے کوئی دوا شروع کرنا یا علاج میں تبدیلی کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ 


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی درست تشخیص اور اس کے علاج کےلیے اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

صحت سے مزید