• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں قید تارکین وطن آبائی ملک واپس بجھوانے کے نئے معاہدے سے بے خبر

سیاسی پناہ کی غرض سے غیر قانونی طریقے سے برطانیہ پہنچنے کے بعد حراستی مراکز میں قید تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے آبائی ملک واپس بجھوائے جانے کے نئے معاہدے سے بے خبر نکلی۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق ون اِن، ون آؤٹ سیاسی پناہ کے معاہدے سے متعلق لوگوں کی بڑی تعداد نے لاعلمی کا اظہار کیا اور موقف اختیار کیا کہ وہ اس معاہدے کے بارے میں نہیں جانتے اور اب اپنے آبائی ملک واپس جانے کے خیال سے بھی خوفزدہ ہیں۔

وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ میں ایک چھوٹی کشتی واپس بھیجنے کے بدلے میں دوسرے کو قبول کرنے کا معاہدہ ہزاروں افراد کو غیر قانونی طریقے سے چینل عبور کرنے سے روکے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک ہفتہ قبل 24 سو کے قریب افراد نے چینل کو عبور کیا، لیبر کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے اب تک تقریباً 50 ہزار افراد برطانیہ میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہو چکے ہیں۔

برطانوی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں حراستی مراکز میں قید لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ حراستی مراکز میں بندش کی وجہ سے صدمے میں اور سخت پریشان ہیں کیونکہ یہ جگہ ایک جیل کی مانند ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں کہا گیا کہ فرانس کے ساتھ برطانیہ کے ون اِن، ون آؤٹ معاہدے کے بارے میں علم نہیں تھا، سنگین جرائم میں ملوث افراد کو ہم عام شہریوں کے ساتھ بند کیا گیا ہے، اپنے آبائی ممالک میں ہمیں خطرات ہیں، وہاں واپس گئے تو جان سے بھی مارے جا سکتے ہیں۔

دوسری طرف برطانوی ہوم آفس کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد کے پہلے گروپ کو 3 ہفتوں کے اندر فرانس واپس بھیج دیا جائے گا، برطانیہ ممکنہ واپس آنے والوں کو ان کی حراست کے تین دن کے اندر فرانسیسی حکام کے حوالے کرے گا فرانسیسیوں سے توقع ہے کہ وہ 14 دن کے اندر جواب دیں گے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید