• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی، 50 ارب کا بوجھ ڈالنے پر نیپرا کیخلاف قرارداد متفقہ منظور

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں کے الیکٹرک اور دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں پر شدید تنقید‘ارکان کاکہناتھاکہ کراچی کے عوام سے کے الیکٹرک بھتہ لے رہی ہے‘ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں پری پیڈ میٹرز کا نظام متعارف کروائیں‘بجلی کے نادہندہ علاقوں کے نام پر پورے شہر یا علاقے کو اجتماعی سزا دینا بند کرائی جائے‘ایوان نے منگل کو نیپرا کی جانب سے کراچی میں بجلی صارفین پر 50 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کے خلاف ایم کیو ایم کے رکن عامر صدیقی ، پیپلز پارٹی کی رکن ہیر سوہو اور پی ٹی آئی کے رکن شبیر قریشی کی ایک قراردادمتفقہ طور پر منظور کرلی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہر دورِ اسمبلی میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے خلاف قراردادیں پیش کی جاتی رہی ہیں، مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ متعلقہ اداروں کے حکام کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی‘سندھ حکومت نے سولر سسٹم کی فراہمی کا کام شروع کیا ہے، تاہم یہ مستقل حل نہیں، ہمیں بجلی کے بحران کا مستقل اور پائیدار حل تلاش کرنا ہوگا ۔ شرجیل میمن نے تجویز دی کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں پری پیڈ میٹرز کا نظام متعارف کروائیں ‘انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ یا تو کمپنیاں پری پیڈ میٹرز نصب کریں، یا پھر عوام کو اجتماعی سزا دینے کا سلسلہ بند کریں۔قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا کہ وفاقی حکومت اور نیپرا سے مودبانہ گزارش ہے کہ وہ ایک غیر منصفانہ فیصلہ واپس لیں‘کراچی سے کشمور تک پورا سندھ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور اضافی بلوں سے پریشان ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ کراچی کے عوام سے کے الیکٹرک بھتہ لے رہی ہے۔
اہم خبریں سے مزید