وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بد قسمتی سے ضم اضلاع میں امن قائم نہیں ہو پایا، ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشت گر دی ہے۔
پشاور سے ویڈیو پیغام میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ فوج، پولیس اور ہمیں مل کر امن قائم کرنا ہے، عوام، حکومت اور فورسز میں سازش کے تحت عدم اعتماد پیدا کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ عوام حکومت اور اداروں کا ساتھ دیں تاکہ یہ سازش بے نقاب ہو۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ سہولت کاروں کا بھی خاتمہ کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گرد آبادیوں میں پناہ لے رہے ہیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی نہ ہوسکے، دہشت گرد آبادیوں کو ڈھال بنا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ نےکہا کہ دہشت گردوں کو آبادیوں میں کسی صورت چھپنے نہیں دیں گے، پولیس اور فورسز پر حملہ کرنے والوں کو بھرپور جواب دیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جرگوں کی شروعات 2 اگست سے کر رہے ہیں، جرگوں میں سیاسی، سماجی اور قبائلی مشران سے مشاورت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ جرگوں کے بعد ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا، جس میں تمام تحفظات ختم کریں گے۔ جرگوں میں دہشت گردی کے خاتمے سے متعلق پالیسی مرتب کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔ کارروائی میں یقینی بنائیں گے کہ عوام کا نقصان نہ ہو، کئی علاقوں میں دہشت گردی کی وجہ سے ترقیاتی کام نہیں کرسکتے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے کی معدنیات پر عوام کا اختیار اور حق ہے، معدنیات سے متعلق اختیار نہ کسی نے مانگا ہے نہ کسی کو دوں گا۔