کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی بار نے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل پر سٹی کورٹ میں ہڑتا ل کی۔ قیدیوں کو بھی جیلوں سے پیشی کے لئے سٹی کورٹ نہیں لایا گیا۔ کراچی بار نے کہا ہے کہ ہڑتال کے دوران وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے، یہ صرف ایک وکیل پر حملہ نہیں پوری وکلا برداری پر حملہ ہے، قتل میں ملوث عناصر کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے،صدر کراچی بار ایسوسی ایشن عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ خواجہ صاحب کی وفات وکلاء برادری کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔خواجہ صاحب پر پہلے اٹیک ہوا تو کراچی بار نے مذمتی قرارداد منظور کی تھی ۔ عامر نواز وڑائچ کا کہنا تھا کہ وکیل کے ساتھ ہمیشہ کھڑا ہوتا ہوں اس لئے مجھ پر تنقید ہوتی ہے۔جس بندے نے پہلے اٹیک کیا لیکن پکڑا نہیں گیایعنی اسکے پیچھے کوئی نا کوئی شامل ہےاسکی مکمل تفتیش کرنی چاہیے۔آپ ویڈیو میں کہہ رہے ہو میں نے بدلہ لے لیا ہےتو اب آؤ نا عدالت کا سامنا کرو۔